انٹرنیشنل ڈیسک: انڈونیشیا میں Cesium-137 ریڈیوایکٹیو پدارتھ (مادہ ) کے خدشہ کے بعد ہندوستان نے فوراً انسانی مدد کے تحت Prussian Blue (Pru-Decorp) کیپسولز کی کھیپ بھیجی ہے۔ یہ دوائیں ریڈی ایشن کے اثر کو کم کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ ہندوستانی سفارت خانہ، جکارتہ نے انڈونیشیا کی وزارت صحت کی درخواست پر وزارت خارجہ کے تعاون سے دواں کی ایمرجنسی سپلائی کی۔ ہندوستانی سفیر سندیپ چکرورتی نے بدھ کے روز انڈونیشیائی حکام کو دوائیں سونپیں، اسے ہندوستان کی 'علاقائی اولین ردعمل پالیسی ' (IndiaFirstResponder) کا حصہ بتایا گیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان نے ریڈی ایشن ایکسپوژر کو کم کرنے میں مدد کے لیے ضروری دواؤں کی کھیپ انڈونیشیا کو سونپ دی ہے۔ یہ ہندوستان کے علاقائی تعاون اور انسانی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ قدم تب اٹھایا گیا جب انڈونیشیا میں سماترا جزیرے کے ایک لونگ فارم میں Cesium-137 کے نشان پائے گئے۔ جانچ میں 22 سے زائد مقامات پر ریڈیوایکٹیو مادہ کے آثار ملے، جن میں کچھ علاقے جکارتہ سے تقریبا 55 کلومیٹر مغرب میں واقع ہیں۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے پہلے انڈونیشیائی مصالحہ جات اور جھینگے (shrimp) میں ریڈیوایکٹیو Cesium-137 کی موجودگی پائی تھی، جس کے بعد کئی مصنوعات کو واپس منگوایا گیا اور درآمد پر روک لگا دی گئی۔ FDA نے PT Natural Java Spice اور PT Bahari Makmur Sejati کمپنیوں پر برآمدی پابندی لگا دی ہے جب تک وہ اپنی مصنوعات کی پاکیزگی ثابت نہیں کرتے۔ انڈونیشیائی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں معائنہ اور آمدورفت پر سخت کنٹرول نافذ کر دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق، Cesium-137 کے طویل عرصے تک رابطے میں رہنے سے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔