National News

اس ملک میں غلطی سے بھی کوئی چیونگم نہیں چباتا، پکڑے گئے تو ہو جاتی ہےجیل

اس ملک میں غلطی سے بھی کوئی چیونگم نہیں چباتا، پکڑے گئے تو ہو جاتی ہےجیل

نیشنل ڈیسک: ہم میں سے کئی لوگ فارغ وقت میں چیونگم چباتے ہیں۔ پہلے اس میں قدرتی ربڑ استعمال ہوتا تھا، لیکن اب زیادہ تر چیونگم میں مصنوعی ربڑ، فلیور، مٹھاس اور پلاسٹیسائزر شامل کیے جاتے ہیں، جس سے یہ نرم اور چبانے کے قابل بنتی ہے۔ تاہم، اس کا زیادہ استعمال اور عوامی جگہوں پر پھینکنے سے گندگی بڑھ جاتی ہے۔ اسے روکنے کے لیے کچھ ممالک نے چیونگم پر سخت قوانین نافذ کیے ہیں۔
سنگاپور میں چیونگم پر پابندی
سنگاپور نے 1992 میں عوامی صفائی اور نظم و ضبط قائم رکھنے کے لیے چیونگم پر مکمل پابندی لگا دی۔ اس کا مقصد سڑکوں اور عوامی جگہوں پر گندگی کم کرنا اور صفائی ملازمین کی مشکلیں کم کرنا تھا۔
طبی استعمال کے لیے استثناء
2004 میں امریکہ اور سنگاپور کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے تحت کچھ مخصوص چیونگم، جیسے نیکوٹین گم اور وائٹننگ گم، طبی استعمال کے لیے اجازت دی گئی۔ نیکوٹین گم سگریٹ نوشی چھوڑنے میں مدد کرتی ہے، جبکہ وائٹننگ گم دانتوں کی صفائی اور صحت کے لیے مفید ہے۔
سزا اور قانون
سنگاپور میں کسی بھی دوسرے قسم کی چیونگم چبانا، بیچنا یا درآمد کرنا مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔ قانون توڑنے پر فرد کو ایک سال تک قید اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔ بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کو عوامی جگہوں کی صفائی کرنے کی سزا بھی دی جاتی ہے۔
صفائی اور ذمہ داری کی علامت
سنگاپور میں یہ قانون صرف قانون نہیں بلکہ عوامی ذمہ داری اور نظم و ضبط کی علامت ہے۔ یہ پالیسی سڑکوں، پارکوں اور عوامی جگہوں کو صاف رکھنے میں مدد کرتی ہے اور ملک کو دنیا کے سب سے صاف ممالک میں شامل کرتی ہے۔
یہ قانون کیا سکھاتا ہے؟
سنگاپور کا یہ قانون دکھاتا ہے کہ صفائی اور نظم و ضبط صرف قانون سے نہیں بلکہ سماجی ذمہ داری سے بھی قائم ہوتا ہے۔ چیونگم پر سخت پابندی نے سنگاپور کو منظم، صاف اور سیاح دوست ملک بنایا ہے۔



Comments


Scroll to Top