نیویارک: امریکہ میںایچ بی 1 ویزا رکھنے والوں کے لیے بڑی راحت کی خبر آئی ہے۔ امریکی شہریت و امیگریشن سروس (USCIS) نے واضح کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے حال ہی میں اعلان کردہ 1,00,000 ڈالر (تقریباً 88 لاکھ روپے) ویزا فیس ان درخواست گزاروں پر لاگو نہیں ہوگی، جو اپنے "اسٹیٹس" میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں یا اپنی امریکہ میں رہائش کی مدت بڑھوانا چاہتے ہیں۔ یہ قدم خاص طور پر بھارتی پیشہ ور افراد کے لیے بڑی راحت لے کر آیا ہے، کیونکہ H-1B ویزا کے درخواست گزاروں میں سب سے زیادہ بھارت سے آتے ہیں۔
کیا ہیں نئے رہنما اصول
USCIS نے کہا کہ ٹرمپ کے 19 ستمبر کے حکم کے تحت بڑھائی گئی H-1B فیس پہلے سے جاری اور فی الحال قابلِ عمل ویزا یا 21 ستمبر، 2025 کو رات 12:01 بجے سے پہلے جمع کیے گئے درخواستوں پر لاگو نہیں ہوگی۔ موجودہ H-1B ویزا رکھنے والوں کے امریکہ میں آنے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ وہیں، نئے قوانین صرف نئی درخواستوں پر اثر ڈالیں گے۔
کیوں بڑھائی گئی تھی فیس
ڈونالڈ ٹرمپ نے H-1B ویزا فیس بڑھانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد امریکی شہریوں کو ملازمتوں میں ترجیح دینا ہے۔ تاہم، امریکہ کی بڑی کمپنیوں اور یو ایس چیمبر آف کامرس نے اس فیصلے کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑھائی گئی فیس سے امریکی کمپنیوں کو نقصان ہوگا اور غیر ملکی پیشہ ور افراد پر غیر ضروری دباو پڑے گا۔
بھارتی پیشہ ور افراد کے لیے خاص اہمیت
گزشتہ سال، 2024 میں کل منظور شدہ H-1B ویزا رکھنے والوں میں تقریباً 70 فیصد بھارتی تھے۔ اس فیصلے سے انہیں راحت ملی ہے کیونکہ ان کی زیر التواءH-1B درخواستوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ USCIS نے واضح کیا کہ اسٹیٹس میں تبدیلی یا قیام کی مدت بڑھانے والے درخواست گزاروں کو اضافی فیس نہیں دینی ہوگی، جس سے ہزاروں بھارتی پیشہ ور افراد کو راحت مل سکے گی۔