پیرس: فرانس کے سابق صدر نکولس سارکوزی ملک کے پہلے ایسے صدر ہوں گے جو جیل کی سزا بھگتیں گے۔ منگل سے پیرس کی لا سینٹے جیل میں ان کی پانچ سال کی سزا شروع ہونے کی توقع ہے۔ سارکوزی کو سال 2007 کے اپنے انتخابی مہم کو لیبیا سے ملنے والے فنڈز سے مالی معاونت فراہم کرنے کی مجرمانہ سازش کا مجرم پایا گیا ہے حالانکہ وہ خود کو بے گناہ بتاتے ہیں۔ سارکوزی کو اسی جیل میں رکھا جائے گا جہاں 19ویں صدی کے بعد سے کچھ سب سے ہائی پروفائل قیدی رہے ہیں۔ سارکوزی نے 'لے فیگارو' اخبار کو بتایا کہ انہیں علیحدہ قید میں رکھنے کی توقع ہے۔
سکیورٹی وجوہات کی بنا پر انہیں دیگر تمام قیدیوں سے دور رکھا جائے گا یا ایک اور امکان یہ ہے کہ انہیں جیل کے "حساس" قیدیوں والے حصے میں رکھا جائے جسے عام بول چال کی زبان میں 'وی آئی پی سیکشن' کہا جاتا ہے۔ پیرس کے جج نے ایک بے مثال فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ سارکوزی اپنی اپیل کی سماعت کا انتظار کیے بغیر جیل کی سزا شروع کریں گے۔
اس پر سابق صدر نے خود کو بے قصور بتایا اور اپیل زیر التوا رہنے تک جیل میں رکھنے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ سارکوزی نے 'لا ٹریبون ڈیمانچے' اخبار کو بتایا کہ مجھے جیل جانے سے خوف نہیں لگتا۔ میں اپنا سر بلند رکھوں گا، لا سینٹے کے دروازے کے سامنے بھی۔ میں آخر تک لڑوں گا۔ لا ٹریبون ڈیمانچے' کی خبر کے مطابق سارکوزی نے اپنے بیگ میں کپڑے اور خاندان سے متعلق 10 تصویریں رکھی ہیں جنہیں انہیں اپنے ساتھ لے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔