واشنگٹن: امریکہ کی مرکزی تفتیشی ایجنسی ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل اپنی گرل فرینڈ کے حوالے سے بڑے تنازع میں گھِر گئے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اصولوں کو توڑتے ہوئے گلوکارہ الیکسس وِلکنز کو تحفظ دلانے کے لیے ایف بی آئی کے وسائل اور وفاقی اہلکاروں کا نجی استعمال کیا۔ جیسے ہی یہ خبر نیویارک ٹائمز میں شائع ہوئی، معاملہ ملک بھر میں بحث کا موضوع بن گیا۔ "ایم ایس ناؤ" کی رپورٹ کے مطابق، صدر ڈونالڈ ٹرمپ کاش پٹیل کو برطرف کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، گرل فرینڈ کو تحفظ دینے کے لیے ایف بی آئی کے وسائل کے غلط استعمال، سرکاری طیارے کا نجی استعمال، ٹرمپ حامیوں کے درمیان جاری اندرونی کشیدگی جیسے معاملات نے پٹیل کی پوزیشن "کمزور" کر دی ہے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ ٹرمپ ان کے متبادل تلاش کر رہے ہیں اور اس فہرست میں اینڈریو بیلی سب سے آگے سمجھے جا رہے ہیں۔ تاہم تنازع بڑھنے کے بعد وائٹ ہاؤس کی ترجمان ایبِیگل جیکسن نے کہا کہ کاش پٹیل ایف بی آئی کی ساکھ بحال کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کے پاس مضبوط ٹیم ہے اور کاش پٹیل کو ہٹانے کا کوئی سوال نہیں۔ اس کے بعد پریس سیکریٹری کیرولائن لیوٹ نے بھی سماجی رابطوں کی ویب گاہ پر رپورٹ کو "بالکل جھوٹ" قرار دیا۔ ٹرمپ نے بھی تھینکس گیونگ پروگرام میں کاش پٹیل کے ساتھ ہنستے ہوئے تصاویر بنوا کر اپنا حمایت ظاہر کیا۔