نئی دہلی: مس یونیورس 2025 کا دلچسپ اور متنازعہ فائنل آخرکار مکمل ہو گیا۔ اس بار کا ٹائٹل میکسیکو کی فاطمہ بوش فرنانڈیز کے نام رہا۔ جبکہ بھارت کی امیدوں کو دھچکا لگا، کیونکہ ہماری مقابلہ کار جیت کے دعویداروں میں شامل نہیں ہو سکیں۔
فاطمہ بوش نے دکھایا دم
فاطمہ بوش، جو تھائی لینڈ کے ڈائریکٹر نوات اٹساراگرسِل کے خلاف اپنی آواز اٹھانے کے لیے خبروں میں رہیں، نے مقابلے میں اپنی ذہانت اور اعتماد سے ججز کو متاثر کیا۔ فاطمہ سے جب پوچھا گیا کہ 2025 میں ایک عورت ہونے کے چیلنجز کیا ہیں اور مس یونیورس کے ٹائٹل کے ذریعے آپ خواتین کے لیے کیسے محفوظ جگہ بنائیں گی؟ان کا جواب سیدھا اور متاثر کن تھا۔ انہوں نے کہامیں اپنی آواز دوسروں کے لیے استعمال کروں گی۔ ہم یہاں تبدیلی لانے، اپنے حقوق کی حفاظت کرنے اور تاریخ بنانے کے لیے ہیں۔ ہم بہادر خواتین ہیں۔

مس یونیورس 2025: فاطمہ بوش فرنانڈیز (میکسیکو)
دوسرا مقام: پروونیر سنگھ (تھائی لینڈ)
تیسرا مقام: سٹ فنی ابسالی (وینی زویلا)
چوتھا مقام: آتسا منالو (فلپائن)
پانچواں مقام: اولیویا یاسے (کوٹ ڈی’وائر)
مقابلے میں تنازعہ
اس بار کے مقابلے میں ایک بڑا تنازعہ بھی سامنے آیا۔ تھائی لینڈ کے ڈائریکٹر نوات نے لائیو میٹنگ میں فاطمہ بوش کو 'dumbhead' کہا۔ یہ واقعہ اس وقت ہوا جب فاطمہ نے پروموشنل پوسٹ نہ کرنے پر ردعمل ظاہر کیا تھا۔ تاہم بعد میں نوات نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد کسی کو نقصان پہنچانا نہیں تھا۔
فاطمہ بوش کی متاثر کن کہانی
فاطمہ بوش فرنانڈیز 25 سال کی ہیں اور میکسیکو کے ڈی ٹیپا شہر سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ تاباسکو کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے مس یونیورس میکسیکو کا ٹائٹل جیتا۔ فاطمہ کا قد 1.74 میٹر (5 فٹ 8.5 انچ) ہے۔ انہوں نے میکسیکو سٹی کی یونیورسیداد ایبیرو امریکانا سے فیشن اینڈ اپیرل ڈیزائن میں ڈگری حاصل کی اور اس کے بعد اٹلی کے میلان میں NABA (نووا اکیڈیمیا دی بیلے آرٹی) سے آگے کی تعلیم حاصل کی۔
فاطمہ کو ڈسلیکسیا نامی بیماری ہے، جس کی وجہ سے پڑھنا اور لکھنا مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ چیلنج انہیں الگ سوچنے اور مشکلات میں مضبوط بننے میں مدد دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مس یونیورس کے اسٹیج پر اپنی قابلیت اور اعتماد سے سب کو متاثر کیا۔