National News

افغانستان کی خواتین کی فٹبال ٹیم کو ملک سے باہر نکالنے کی کوششیں جاری

افغانستان کی خواتین کی فٹبال ٹیم کو ملک سے باہر نکالنے کی کوششیں جاری

واشنگٹن: وہ لڑکیاں طالبان سے بچنے کے لیے افغانستان میں ایک جگہ سے دوسری جگہ چھپ رہی ہیں۔ ان لڑکیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے پسندیدہ کھیل کا انتخاب کیا۔ وہ افغانستان کی خواتین فٹ بال ٹیم کی رکن ہیں۔ افغانستان کی خواتین قومی ٹیم کے ارکان ، ان کے خاندان کے افراد اور فٹبال فیڈریشن کے ملازمین کو نکالنے کی کوششوں کو گزشتہ ہفتے اس وقت دھچکا لگا جب کابل ایئرپورٹ پر خودکش دہشت گردانہ حملے میں 169 افغان شہری اور 13 امریکی فوجی ہلاک ہوگئے۔یہ لڑکیاں اب خوفزدہ اور پریشان ہیں کہ کیا انہیں اور ان کے خاندان کو ملک سے باہر نکالا جائے گا۔

صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں وائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف سٹاف اور وائٹ ہاؤس کے عہدیدار رابرٹ میک کرری نے کہا کہ وہ نوجوان لڑکیاں تھیں جنہیں اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلنا ، جھومنا ، کھیلنا چاہیے تھا اور یہاں بہت خراب حالت ہیں۔ اور وہ بھی صرف اس وجہ سے فٹ بال کھیلناافغانستان کی سپیشل فورسز کے ساتھ کام کرنے والے رابرٹ نے کہا کہ ہمیں ان کو بچانے اور محفوظ مقام پر لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

ایئرپورٹ پر خودکش حملہ اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں نے کیا جو طالبان کے حریف ہیں۔ امریکی فوج نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے افغانستان سے لوگوں کے انخلا میں طالبان کے ساتھ کسی حد تک ہم آہنگی کی ، جس نے ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے ائیرپورٹ کے ارد گرد چوکیاں بنائی تھیں اور آخری دنوں میں امریکی شہریوں کو ملک سے باہر نکالنے میں مدد کی۔
 



Comments


Scroll to Top