نیشنل ڈیسک: برطانیہ میں فروخت ہونے والے روزمرہ کے پھلوں اور سبزیوں کے بارے میں ایک نئی تشویش سامنے آئی ہے۔ حالیہ تحقیق میں کئی ایسے کیڑے مار کیمیکلز پائے گئے ہیں ، جن کا تعلق کینسر اور ہارمون سے جڑی بیماریوں سے جوڑا جاتا ہے۔ اس سے عام لوگوں کی صحت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔
ہزاروں نمونوں کی جانچ
حکومت کی جانب سے گزشتہ سال خوراک کی اشیاء کے تین ہزار چار سو بیاسی ( 3482 ) نمونوں کی جانچ کرائی گئی۔ ان نمونوں کا تجزیہ پیسٹی سائیڈ ایکشن نیٹ ورک یو کے( پی اے این یو کے ) Pesticide Action Network UK (PAN UK) نے کیا۔ جانچ میں17 اقسام کے پھلوں اور سبزیوں میں مجموعی طور پر 123 مختلف کیمیکل پائے گئے۔ ان میں 42 ایسے کیڑے مار مادے تھے جنہیں کینسر سے منسلک سمجھا جاتا ہے جبکہ اکیس کیمیکل ایسے تھے جو جسم کے ہارمون نظام کو متاثر کر سکتے ہیں۔
انگور اور گریپ فروٹ سب سے زیادہ مشکوک
تحقیق میں انگور سب سے زیادہ متاثر پائے گئے۔ ترکی سے آنے والے سلطانہ انگور کے ایک نمونے میں 16 اقسام کے کیڑے مار مادے ملے جن میں پی ایف اے ایس جیسے فاریور کیمیکلز بھی شامل تھے۔ یہ کیمیکل طویل عرصے تک ختم نہیں ہوتے اور جسم میں جمع ہو کر نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ مجموعی طور پر ایک سو آٹھ انگور کے نمونوں میں سے تقریبا نوے فیصد میں ایک سے زیادہ کیڑے مار مادے موجود تھے۔ گریپ فروٹ کی جانچ میں بھی تقریبا یہی صورت حال سامنے آئی۔ 121 نمونوں میں سے 99 فیصد میں مختلف اقسام کے کیمیکل پائے گئے۔ ایک کلو گریپ فروٹ میں دس مختلف کیمیکل تک ملے۔
ان پھلوں اور سبزیوں میں بھی کیمیکل ملے
لائم کے چوبیس نمونوں میں سے تقریبا 79 فیصد میں متعدد کیڑے مار مادے پائے گئے۔ اس کے علاوہ کیلا، شملہ مرچ، خربوزہ اور مرچ میں بھی کیمیکلز کی مقدار زیادہ رہی۔ ایک مرچ کے نمونے میں گیارہ اور ایک بروکولی کے نمونے میں آٹھ مختلف کیڑے مار مادے پائے گئے۔
سرکاری اعداد و شمار کیا کہتے ہیں
سرکاری ماحولیاتی کمیٹی کے مطابق 2024 میں جانچے گئے تقریبا46.67 فیصد نمونوں میں کیڑے مار مادوں کے اثرات پائے گئے۔ ان میں سے زیادہ تر قانونی حد کے اندر تھے لیکن تقریبا دو فیصد نمونے حد سے زیادہ پائے گئے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ حد سے زیادہ ہونا ہمیشہ فوری خطرے کی علامت نہیں ہوتا۔
ایم آر ایل اور' کاکٹیل ایفیکٹ' پر سوال
پیسٹی سائیڈ ایکشن نیٹ ورک یو کے کا کہنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ باقیات کی حد ایک وقت میں صرف ایک کیمیکل کو مدنظر رکھ کر طے کی جاتی ہے جبکہ حقیقت میں خوراک میں کئی کیمیکل ایک ساتھ موجود ہوتے ہیں۔ ان کیمیکلز کے مل کر جسم پر پڑنے والے اثرات کو کاکٹیل ایفیکٹ کہا جاتا ہے جو زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جانچ میں پائے گئے تقریبا29 فیصد کیڑے مار مادے ایسے تھے جن کے استعمال کی برطانیہ میں اجازت نہیں ہے لیکن درآمد شدہ پھلوں اور سبزیوں کے ذریعے وہ مارکیٹ تک پہنچ رہے ہیں۔