انٹرنیشنل ڈیسک: ایران اور افغانستان کی سرحد پر سردی افغان پناہ گزینوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو رہی ہے۔ مغربی افغانستان سے غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے درجنوں افغان مہاجر شدید سردی کے باعث ہلاک ہو گئے ہیں۔ مقامی اور بین الاقوامی میڈیا رپورٹس نے اس انسانی المیے کی تصدیق کی ہے۔ معروف خبر رساں نیٹ ورک ایران انٹرنیشنل کے مطابق، حالیہ دنوں میں ایران کی سرحد کے اندر تقریبا چالیس افغان پناہ گزین جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرنے والوں میں سے کم از کم پندرہ لاشیں افغانستان کے کوہسان اور ادرسکن اضلاع میں لائی گئی ہیں۔

'افغانستان انٹرنیشنل ' سے گفتگو کرتے ہوئے ایک افغان مہاجر نے بتایا کہ اس نے ایران کے طیب آباد ہسپتال اور افغان قبرستانوں کے مردہ خانوں میں لاشیں دیکھی ہیں۔ اس کے مطابق مرنے والوں کی تعداد چالیس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ کئی خاندان اب بھی لاپتہ رشتہ داروں کی تلاش میں سرحد اور ہسپتالوں کے چکر لگا رہے ہیں۔ اسی دوران افغانستان کی خامہ پریس ایجنسی نے ہرات صوبے کے طالبان گورنر کے ترجمان کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ کم از کم تین افغان شہری کہسان سرحدی علاقے کے قریب سردی سے ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم مقامی لوگوں اور سماجی ذرائع کا دعوی ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
A group of Afghan refugees have died due to heavy snowfall on the Iran-Afghanistan border. But international countries and human rights organizations have not commented on the incident@amnestysasia @Refugees @a_siab @BBCUrdu @ pic.twitter.com/KttnOsaq0H
— Lal Wazir journalist in PAK -AFG (@LalWazir19) December 20, 2025
عینی شاہدین کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں سینکڑوں افغان شہری بہتر زندگی کی تلاش میں اسلام قلعہ اور طیب آباد کے قریب اسمگلنگ کے راستوں سے ایران میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شدید برف باری، جما دینے والی سردی، منجمد بارش اور پہاڑی علاقوں نے اس سفر کو موت کے سفر میں بدل دیا ہے۔ اسی دوران امو ٹی وی (Amu TV ) کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے جنوب مشرقی شہر زاہدان میں پولیس نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 433 غیر قانونی افغان مہاجروں کو گرفتار کیا ہے۔
ایرانی پولیس انہیں غیر مجاز غیر ملکی شہری قرار دیتی ہے۔ زاہدان کے پولیس کمانڈر حامد نوری نے بتایا کہ اسی مہم کے دوران سینکڑوں مشتبہ مجرموں اور منشیات اسمگلروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ قانونی نقل مکانی کے راستے محدود ہونے، بے روزگاری اور غربت کے باعث افغان شہری جان کو خطرے میں ڈال کر سرحد پار کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن سردی، سخت سیکورٹی اور اسمگلنگ کے راستوں نے اس کوشش کو ایک انسانی المیے میں تبدیل کر دیا ہے۔