انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی محکمہ انصاف نے جمعہ کے روز جنسی جرائم کے ملزم جیفری ایپسٹین کی تحقیقات سے متعلق دستاویزات اور تصاویر کا ایک نیا مجموعہ جاری کیا ہے۔ یہ قدم مہینوں کے سیاسی دباو اور ایپسٹین فائلز ٹرانسپیرنسی ایکٹ کے منظور ہونے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
ہائی پروفائل شخصیات کی تصاویر سامنے آئیں
جاری کی گئی فائلوں میں ایسی تصاویر اور ریکارڈ شامل ہیں جو ایپسٹین کو سابق صدر بل کلنٹن، پاپ اسٹار مائیکل جیکسن اور اس کی ساتھی گِسلین میکسویل جیسی نمایاں شخصیات کے ساتھ سماجی تقریبات میں دکھاتے ہیں۔ ان دستاویزات میں مک جیگر، ووڈی ایلن، نوآم چومسکی اور ڈونالڈ ٹرمپ جیسے نام بھی شامل ہیں۔ ایک تصویر میں مائیکل جیکسن کو ایک برہنہ پینٹنگ کے سامنے کھڑا دکھایا گیا ہے، جبکہ ایک اور تصویر میں کلنٹن کو جیکسن کے کندھے پر ہاتھ رکھے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ویب سائٹ پر تقریباً 120 تصاویر اپ لوڈ
محکمے کی ویب سائٹ پر تقریباً 120 تصاویر اپ لوڈ کی گئی ہیں، جو فلوریڈا، نیویارک اور امریکی ورجن آئی لینڈز میں ایپسٹین کی جائیدادوں سے برآمد کی گئی تھیں۔ تاہم متاثرین کی شناخت اور جاری تحقیقات کے تحفظ کے لیے کئی دستاویزات کو بڑے پیمانے پر ترمیم کیا گیا ہے اور متعدد چہروں کو دھندلا دیا گیا ہے۔ سینیٹ کے رہنما چک شومر نے اس بھاری ترمیم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کالے کیے گئے صفحات کا انبار جاری کرنا شفافیت کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
محکمہ انصاف کی وضاحت
محکمہ انصاف نے واضح کیا ہے کہ ان دستاویزات میں کسی کا نام ہونا یا تصویر میں نظر آنا اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ اس شخص نے کوئی غلط کام کیا ہے۔ محکمے نے یہ بھی کہا کہ کلنٹن پر ایپسٹین کے حوالے سے کبھی کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا تھا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ٹوڈ بلانچ کے مطابق ابھی کئی لاکھ اضافی دستاویزات موجود ہیں، جنہیں آنے والے ہفتوں میں مرحلہ وار جاری کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ جیفری ایپسٹین کو 2019 میں جنسی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسی سال جیل میں اس کی موت ہو گئی تھی، جسے خودکشی قرار دیا گیا تھا۔ اس کی ساتھی میکسویل اس وقت 20 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہے۔