انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ملک کے چند شہروں میں فوج بھیجنے کے لیے "انسریکشن ایکٹ"کا استعمال کر سکتے ہیں۔ اس قانون کے ذریعے صدر کو ہنگامی صورت حال میں ملک کے اندر فوج تعینات کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد وائٹ ہاو¿س اور ڈیموکریٹک حکومت والے شہروں کے درمیان قانونی تصادم تیز ہو گیا ہے۔
ٹرمپ نے کیا کہا
پیر کو صحافیوں سے بات چیت میں ٹرمپ نے کہا،ہمارے پاس انسریکشن ایکٹ کسی وجہ سے ہے۔ اگر لوگ مارے جا رہے ہوں اور عدالتیں یا گورنر ہمیں روک رہے ہوں، تو میں اس کا ضرور استعمال کروں گا۔ یہ قانون تقریباً 200 سال پرانا ہے اور اب تک صرف انتہائی سنگین حالات میں استعمال کیا گیا ہے۔ اسے آخری بار سال 1992 میں صدر جارج ایچ ڈبلیو بش نے لاس اینجلس فسادات کے دوران نافذ کیا تھا۔
ٹرمپ کا بڑا منصوبہ
ٹرمپ نے حال ہی میں فوج کو شکاگو اور پورٹ لینڈ جیسے ڈیموکریٹک شہروں میں تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے پہلے وہ لاس اینجلس اور واشنگٹن ڈی سی میں بھی نیشنل گارڈ بھیج چکے ہیں۔ انہوں نے فوج سے کہا تھا کہ امریکی شہروں کو "ٹریننگ گراونڈ" یعنی مشق کی جگہ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر ٹرمپ واقعی انسریکشن ایکٹ نافذ کرتے ہیں، تو یہ صدر کے اختیارات کا غیر معمولی استعمال سمجھا جائے گا کیونکہ عام طور پر فوج تب ہی تعینات کی جاتی ہے جب گورنر خود اس کی درخواست کرتے ہیں۔
مقامی حکومتوں کی مخالفت
ڈیموکریٹک رہنماوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے دعوے حقیقت سے دور ہیں۔ شکاگو اور پورٹ لینڈ میں ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف احتجاج ضرور ہوئے، لیکن وہ زیادہ تر پرامن رہے۔ مقامی اعداد و شمار کے مطابق، ان شہروں میں اس سال پرتشدد جرائم میں کمی آئی ہے۔ تاہم، ہفتہ وار کے دوران مظاہرین اور وفاقی ایجنٹوں کے درمیان جھڑپیں بڑھ گئیں، کیونکہ ایجنٹوں نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔
سیاسی مقصد کے لیے تعیناتی کر رہے ہیں – گورنر کا الزام
الینوائے کے گورنر جے پی پرٹزکر (ڈیموکریٹ) نے ٹرمپ پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر شکاگو میں تشدد بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ فوج بھیجنے کا بہانہ مل سکے۔ انہوں نے کہاڈونالڈ ٹرمپ ہمارے فوجیوں کو سیاسی مہرے کی طرح استعمال کر رہے ہیں، تاکہ ملک کے شہروں کو فوجی طور پر کنٹرول کیا جا سکے۔
عدالتوں میں پہنچا معاملہ
الینوائے ریاست اور شکاگو شہر نے پیر کو ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ ان کا مقصد ہے — 300 الینوائے گارڈ فوجیوں کو "فیڈرلائز" کرنے اور 400 ٹیکساس گارڈ فوجیوں کو شکاگو بھیجنے کے حکم کو روکنا۔ وزارت انصاف کے وکیلوں نے عدالت میں کہا کہ ٹیکساس کے فوجی پہلے ہی راستے میں ہیں۔ جج اپریل پیری نے فی الحال اس تعیناتی کو نہیں روکا، لیکن مرکزی حکومت کو بدھ تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس دوران، اوریگن کی ایک وفاقی عدالت نے اتوار کو حکم دیا کہ پورٹ لینڈ شہر میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی پر فی الحال روک لگائی جائے۔
انسریکشن ایکٹ کیا ہے؟
یہ قانون صدر کو ہنگامی صورت حال میں ملک کے اندر فوج تعینات کرنے کی طاقت دیتا ہے۔ عام حالات میں "پوسی کو میٹس ایکٹ" (Posse Comitatus Act) فوج کو گھریلو قانون نافذ کرنے سے روکتا ہے۔ لیکن انسریکشن ایکٹ اس اصول کا استثنا ہے یعنی صدر چاہیں تو فوج کو شہری علاقوں میں بھی بھیج سکتے ہیں۔ ٹرمپ کا یہ اقدام امریکی سیاست میں قانونی اور آئینی بحث کو مزید گہرا کر سکتا ہے، کیونکہ اب معاملہ وفاقی طاقت بمقابلہ ریاستوں کی خودمختاری کی شکل اختیار کر چکا ہے۔