انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے غیر ملکی شہریوں کے داخلے کے حوالے سے سخت اقدامات کئے ہیں ۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ٹریول بین (سفری پابندی ) کی فہرست میں پانچ نئے ممالک کو شامل کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اب ایسے ممالک کی تعداد تیس سے زیادہ ہو گئی ہے جن کے شہریوں کے لیے امریکہ میں داخل ہونا مشکل ہو گیا ہے۔ ان میں کچھ ممالک پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ کچھ پر جزوی پابندیاں اور سخت قواعد نافذ کیے گئے ہیں۔
یہ فیصلہ امریکہ میں امیگریشن کے حوالے سے جاری سختی کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔ حال ہی میں تھینکس گیونگ کے اختتام ہفتہ کے دوران نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر حملہ ہوا تھا۔ اس حملے کا ملزم ایک افغان شہری بتایا گیا، جس کے بعد ویزا اور امیگریشن کے عمل کی سلامتی کے بارے میں خدشات بڑھ گئے۔ اسی کے پیش نظر حکومت نے غیر ملکی شہریوں کے داخلے سے متعلق مزید سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا۔
حکومت نے سفری پابندی کیوں لگائی
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹریول بین کا مقصد ان غیر ملکی شہریوں کے داخلے کو روکنا ہے جن کے بارے میں امریکہ کے پاس مناسب سلامتی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جن ممالک کو اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے وہاں بدعنوانی، جعلی دستاویزات کے استعمال اور کمزور فوجداری ریکارڈ نظام جیسے مسائل پائے جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے شہریوں کا صحیح پس منظر جانچ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
اس کے علاوہ بعض ممالک میں ویزا کی مدت سے زیادہ قیام کی شرح بھی کافی زیادہ ہے۔ ایسے معاملات میں جب امریکہ ان شہریوں کو واپس بھیجنے کی کوشش کرتا ہے تو متعلقہ ممالک انہیں واپس لینے سے انکار کر دیتے ہیں۔ ان وجوہات کی بنا پر امریکہ کی اندرونی سلامتی کو خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ان ممالک کے شہریوں کی امریکہ میں نو انٹری
نئی فہرست کے مطابق برکینا فاسو، مالی، نائجر، جنوبی سوڈان اور شام کے شہریوں کے امریکہ آنے پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان، میانمار، چاڈ، جمہوریہ کانگو، ایکویٹوریل گنی، اریٹیریا، ہیتی، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن پہلے ہی مکمل طور پر پابندی والے ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔
ان ممالک پر جزوی پابندیاں برقرار
برونڈی، کیوبا، ٹوگو اور وینزویلا کے شہریوں پر پہلے سے نافذ جزوی پابندیاں برقرار رہیں گی۔ جزوی پابندی کا مطلب یہ ہے کہ ان ممالک کے شہریوں کو صرف چند مخصوص ویزا زمروں میں ہی امریکہ میں داخلے کی اجازت دی جائے گی جبکہ عام امیگریشن پر سخت پابندیاں برقرار رہیں گی۔ اس کے علاوہ انگولا، اینٹیگوا اور باربوڈا، بینن، کوٹ ڈی ووآر، ڈومینیکا، گیبون، گیمبیا، ملاوی، موریٹانیہ، نائجیریا، سینیگال، تنزانیہ، ٹونگا، زامبیا اور زمبابوے سمیت پندرہ دیگر ممالک پر بھی جزوی پابندیاں نافذ کی گئی ہیں۔