انٹرنیشنل ڈیسک: ذرا سوچئے ایک آدمی جس کی ہر صبح محنت سے شروع ہوتی ہے اور ہر رات اس یقین کے ساتھ ختم ہوتی ہے کہ اس کی کمائی سے اس کا خاندان محفوظ ہے۔ وہ برسوں تک اپنی ضرورتیں دبا کر، خوابوں کو روک کر پیسہ جمع کرتا ہے اور پورے بھروسے کے ساتھ اپنی بیوی کو سونپ دیتا ہے۔ مگر ایک دن جب وہ بینک بیلنس دیکھتا ہے تو اسے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کسی نے اس کے قدموں تلے سے زمین کھینچ لی ہو۔ کھاتے میں نام کی رقم بچی ہے اور اس کی کمائی ایسے آدمی پر لٹ چکی ہے جسے اس نے کبھی دیکھا تک نہیں۔ یہ کہانی کسی فلم کی نہیں بلکہ چین کے جھینگ ژو میں رہنے والے لیو نامی ایک عام انسان کی ہے جس کی زندگی ایک جھٹکے میں بکھر گئی۔
بیوی نے شوہر کی زندگی بھر کی کمائی اڑا دی
جھینگ ژو کے رہنے والے لیو کئی برسوں سے تھوڑا تھوڑا کر کے تقریبا 11.6 لاکھ یوآن یعنی تقریبا 1.36 کروڑ روپے بچا چکے تھے۔ یہی وہ رقم تھی جس کے سہارے انہوں نے مستقبل کی منصوبہ بندی کی تھی۔ لیکن جب انہوں نے بینک اپ ڈیٹ کروایا تو کھاتے کا بیلنس دیکھ کر ان کے ہوش اڑ گئے۔ صرف 0.3 یوآن (دو پیسے کے برابر)بچے تھے۔ اس سے بھی بڑا صدمہ تب لگا جب پتا چلا کہ گھر پر 80,000 یوآن کا قرض بھی چڑھ چکا ہے۔
بیوی نے پیسے اڑائے ایک مرد لائیو اسٹریمر پر
لیو کو یقین نہیں آ رہا تھا کہ ان کی بیوی نے ایسا کیا۔ تحقیقات کرنے پر پتا چلا کہ کمائی کا بڑا حصہ اس نے ڈوئین (چینی ٹک ٹاک)کے ایک مرد اسٹریمر کو ورچوئل تحفے بھیجنے میں ختم کر دیا۔ تقریبا 6.7 لاکھ یوآن(تقریبا 94 لاکھ روپے)صرف اسی اسٹریمر پر خرچ ہوئے۔ وہ مہنگے تحفے بھیج کر اسے لائیو رینکنگ میں اوپر لانے کی کوشش کرتی رہی۔
پیسے ختم ہونے پر بھی وہ نہیں رکی ۔اس نے آن لائن قرض تک لے کر تحفے بھیجے۔ چیٹ ریکارڈز میں یہ بھی سامنے آیا کہ بیوی مسلسل اس اسٹریمر سے محبت بھرے لفظوں میں بات کرتی اور اسے بیبی کہلوانے کی کوشش کرتی تھی۔
لیو کا درد"یہ بھروسے کا قتل ہے
مقامی میڈیا سے گفتگو میں لیو مکمل طور پر ٹوٹے ہوئے نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ جس پر میں سب سے زیادہ بھروسہ کرتا ہوں، وہی ایسا کرے گی۔ یہ صرف پیسے کی بربادی نہیں بلکہ میرے اعتماد پر سب سے بڑا وار ہے۔میں نے گھر، بچوں اور مستقبل کے لیے پیسہ بچایا تھااور اس نے سب کسی انجانے آدمی پر لٹا دیا۔انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ اب وہ اپنی بیوی سے جذباتی طور پر مکمل طور پر دور ہو چکے ہیں اور رشتے کو آگے بڑھانا مشکل ہے۔