Latest News

آخر چینی ناراض برادری کے رکن نے کیا اعتراف: امریکہ میں جمہوریت پسندبن کر کی چین کے لئے جاسوسی

آخر چینی ناراض برادری کے رکن نے کیا اعتراف: امریکہ میں جمہوریت پسندبن کر کی چین کے لئے جاسوسی

نیویارک : امریکہ کے نیویارک میں چینی نا راض برادری کے ایک رکن نے چین کی حکومت کی طرف سے اپنے ساتھی کارکنوں کی جاسوسی کرنے کا جرم منگل کو قبول کر لیا۔ یوان جُن 68 سالہ تانگ طویل عرصے سے چینی کمیونسٹ پارٹی کے کھلے نقاد رہے ہیں۔ وہ یہاں مین ہٹن کے تجارتی قونصل خانے کے باہر ماہانہ احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیتے رہے ہیں اور انہوں نے فلاشنگ، کوئینز میں ایک جمہوریت پسند غیر منافع بخش ادارہ قائم کیا ہے جہاں وہ سن 2002 سے رہ رہے ہیں۔
لیکن منگل کو درج کردہ اعترافی بیان کے مطابق وہ جہاں عوامی طور پر اپنے ملک کی حکومت کے خلاف مظاہرے کر رہے تھے وہیں بیجنگ کی خفیہ سروس کے حکم پر چپکے سے اپنے ساتھی چینی امریکی کارکنوں کے بارے میں معلومات جمع کر رہے تھے۔ وفاقی وکیلوں نے پچھلے اگست میں بھی تنگ کے خلاف الزامات عائد کیے تھے۔ ان کا ماننا ہے کہ انہوں نے چین میں اپنے خاندان کے افراد سے ملاقات کی اجازت حاصل کرنے کے لیے یہ اعتراف کیا ہے۔ ان کے وکیل کو معلومات کے لیے بھیجے گئے ای میل کا جواب نہیں ملا۔ ایف بی آئی کے ذمہ دار معاون ڈائریکٹر کرسٹوفر جی رایا نے ایک بیان میں کہا جمہوریت پسند کارکنوں کا دباو ڈالنے میں چینی حکومت کی مدد کرنا تانگ کا امریکہ کے اصولوں کے ساتھ دھوکہ ہے جو انہی اقدار کے خلاف ہے جن کا انہوں نے دعوی کیا تھا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق ایک چینی خفیہ اہلکار کے حکم پر تنگ نے چین کے خلاف مقامی احتجاجی مظاہروں کی تصاویر لینے اور انہیں ریکارڈ کرنے پر رضامندی ظاہر کی جس میں تیان مین اسکوائر قتل عام کے متاثرین کی حمایت میں مین ہٹن میں 2023 کا ایک پروگرام بھی شامل تھا۔ تانگ نے اس اہلکار کو ان امیگریشن وکلاء کی فہرست بھی دی جو نا راض افراد کو سیاسی پناہ دلانے میں مدد کر رہے تھے۔ تانگ کو جنوری میں سزا سنائی جائے گی۔ قصوروار قرار دیے جانے پر انہیں پانچ سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top