Latest News

تائیوان پر چین کی جاپان کو کھلی دھمکی - '' ہمت ہے تو فوجی مداخلت کرو'' ، امریکہ بھی کودا میدان میں

تائیوان پر چین کی جاپان کو کھلی دھمکی - '' ہمت ہے تو فوجی مداخلت کرو'' ، امریکہ بھی کودا میدان میں

واشنگٹن: تائیوان کو لے کر ایشیا میں ہلچل مچ گئی ہے۔ جاپان نے پہلی بار صاف الفاظ میں کہا کہ اگر چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو یہ جاپان کی ' زندہ رہنے کی حالت ' کو خطرے میں ڈال دے گا۔ بیجنگ برہم ہو گیا اور اب معاملہ براہِ راست اقوام متحدہ تک پہنچ گیا ہے۔ چین نے نہ صرف جاپان پر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا بلکہ جنگ جیسی سخت  وارننگ بھی دے دی: اگر جاپان نے فوجی مداخلت کی جسارت کی ہم اسے جنگی جارحیت سمجھیں گے۔ چین اور جاپان کے درمیان کشیدگی نئی بلندی تک پہنچ چکی ہے۔ جاپانی وزیراعظم سانے تاکائچی کے پارلیمنٹ میں دیے گئے ایک سخت بیان کے بعد بیجنگ نے اس مسئلے کو اقوام متحدہ تک لے جانے کا غیر معمولی قدم اٹھایا ہے۔
7 نومبر کو تاکائچی نے کہا تھا کہ اگر چین نے تائیوان پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کی تو یہ جاپان کے لیے survival-threatening situation  یعنی قومی وجود کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ جاپان کے آئین کے مطابق اس طرح کا بیان اجتماعی خود دفاع کے حق کو فعال کرتا ہے، یعنی جاپان فوجی طور پر شامل ہو سکتا ہے۔ چین کے مستقل اقوام متحدہ نمائندے فو کونگ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹریس  کو ایک رسمی خط بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ تاکائچی کا بیان تاریخی طور پر بے مثال ہے۔ جاپان نے چین کے متعدد اعتراضات کو نظرانداز کیا۔ یہ بیان انتہائی خطرناک، بالکل غلط اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ یہ بین الاقوامی قانون اور جنگ کے بعد قائم عالمی نظام کو چیلنج کرتا ہے۔ یہ 1.4 ارب چینی عوام کی توہین بھی ہے۔
چین نے مطالبہ کیا ہے کہ جاپان اپنا بیان واپس لے اور دوسری عالمی جنگ میں اپنی جارحانہ تاریخ کو یاد رکھے۔ فو نے یہ بھی کہا کہ جاپان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کا اہل نہیں ہے۔ خط میں چین نے وارننگ ہے کی کہ اگر جاپان نے تائیوان آبنائے میں فوجی مداخلت کی، ہم اسے جارحیت سمجھیں گے اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق اپنے دفاع کا حق استعمال کریں گے۔ تاکائچی کے بیان کے فوراً بعد چین نے جاپانی سمندری خوراک کی درآمد پر ایک بار پھر پابندی لگا دی اور چینی شہریوں کو جاپان کے سفر سے متعلق وارننگ جاری کیا۔ جاپان نے چین کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تاکائچی کا بیان قومی سلامتی کی بنیاد پر ہے۔ جاپان خطے کی کشیدگی کی حقیقت کو نظرانداز نہیں کر سکتا۔ جاپان میں امریکی سفیر جارج گلاس نے چین کے اقدامات کو اشتعال انگیز قرار دیا اور کہا کہ انہو ںنے چین کے  سفر سے متعلق  وارننگ  اور سمندری خوراک کی پابندی دونوں انتہائی غیر مستحکم کرنے والی ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top