نیشنل ڈیسک: بھارت اور امریکہ کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر اختلافات جاری ہیں لیکن اب ایک مثبت علامت سامنے آئی ہے۔ حکومت ہند کے چیف اکنامک ایڈوائزر V. اننتھ ناگیشورن نے کہا ہے کہ امریکہ جلد ہی ہندوستانی سامان پر عائد 25% اضافی جرمانہ ٹیرف کو ہٹا سکتا ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان کے باہمی محصولات میں بھی کمی کا امکان ہے۔
ان کے مطابق یہ اضافی ٹیرف سیاسی وجوہات کی بناء پر عائد کیا گیا تھا لیکن حالیہ پیش رفت کو دیکھتے ہوئے امکان ہے کہ یہ 30 نومبر کے بعد نافذ العمل نہیںرہے گا۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ ان کا ذاتی تخمینہ ہے اور اس کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس وقت ہندوستان پر کل کتنا ٹیرف لگ رہاہے؟
اس سے قبل امریکہ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا۔ روس سے خام تیل کی خریداری پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان پر اب 50 فیصد ٹیرف لاگوہو گیا ہے۔ اگر جرمانے کا ٹیرف ہٹا دیا جاتا ہے، تو یہ واپس 25% تک رہ جائے گا۔ وہیںاگر ہندوستان کے باہمی ٹیرف کو بھی کم کیا جاتا ہے، تو یہ صرف 10%–15% تک رہ سکتا ہے۔
بھارت امریکہ مذاکرات پھرشروع
تجارتی معاہدوں اور محصولات پر دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات پہلے تعطل کا شکار تھے۔ تاہم امریکی نمائندوں نے حال ہی میں ہندوستان کا دورہ کیا اور دہلی میں اس معاملے پر بات چیت کی۔ دونوں ممالک نے ان مذاکرات کو مثبت قرار دیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جلد ہی تجارتی معاہدے پر آگے بڑھنے کا راستہ نکل سکتا ہے۔
کن شعبوں پر پڑااثر ؟
ٹیرف کی وجہ سے امریکہ میںہندوستان کی برآمدات متاثر ہوئی ہیں۔ یہ شعبے خاص طور پر متاثر ہوئے:
- ٹیکسٹائل اور گارمنٹس
- جواہرات اور جیولری
- کیمیکل
- چمڑے کا سامان
- سمندری غذا کی برآمدات