National News

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کا بڑا فیصلہ، ہندو مندروں کی سیکیورٹی کے لیے 50 کروڑ مختص کریں گے

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کا بڑا فیصلہ، ہندو مندروں کی سیکیورٹی کے لیے 50 کروڑ مختص کریں گے

انٹرنیشنل ڈیسک:برطانیہ میں انتخابات میں کچھ ہی وقت باقی رہ گیا ہے۔ اس سے قبل بھارتی انژادوزیراعظم رشی سنک نے ہندو مندروں کی حفاظت کے لیے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ سنک حکومت برطانوی ہندوو¿ں کے مطالبے کے بعد مندروں کی حفاظت کے لیے 50 کروڑ روپے مختص کرنے جا رہی ہے۔ برطانوی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ ہندووں کے مذہبی مقامات اور مندروں کی سیکیورٹی کے لیے نئی پالیسی بنانے پر کام کر رہی ہے۔ اس پالیسی کے تحت مندروں کو بھی مساجد کی طرح تحفظ ملے گا۔ سنک مندروں کا دورہ کرتے رہتے ہیں۔

PunjabKesari
پہلے 300 کروڑ روپے میں سے مندروں کو صرف 2.5 کروڑ روپے ہی ملے تھے۔
دو سال قبل برطانوی حکومت نے 300 کروڑ روپے کی مذہبی مقامات کی سیکیورٹی فنڈنگ اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اس میں سے زیادہ تر اسلامی اداروں کو گیا۔ جبکہ غیر مسلموں کو صرف 35 کروڑ روپے ملے۔ اس میں سے گرودوارہ کو 7 کروڑ جبکہ ہندو مندروں کو ڈھائی کروڑ روپے ملے جس کی وجہ سے برطانیہ میں ہندو برادری میں ناراضگی ہے۔ بہت سے ہندووں کا کہنا ہے کہ مذہبی مقامات کی حفاظت کے لیے فنڈز فراہم کرنے میں امتیازی سلوک درست نہیں ہے۔

PunjabKesari
2022 میں کئی مندروں پر حملے ہوئے تھے۔
برطانیہ میں 400 سے زیادہ ہندو مندر ہیں۔ حکومت کی طرف سے مختص فنڈز سے ہندو مندروں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔ جس کی وجہ سے 24 گھنٹے سیکورٹی مانیٹرنگ کی جا سکے گی۔ یہ رقم پولیس کی تربیت پر خرچ کی جائے گی کہ ہندو مندروں پر حملوں کے معاملات سے کیسے نمٹا جائے۔ 2022 میں، برطانیہ کے لنکاسٹر میں کئی مندروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔



Comments


Scroll to Top