Latest News

بنگلہ دیش: ٹکٹ کی تقسیم کو لیکر بی این پی حامیوں کے درمیان تصادم، آگ زنی - توڑ پھوڑ میں 10 زخمی

بنگلہ دیش: ٹکٹ کی تقسیم کو لیکر بی این پی حامیوں کے درمیان تصادم، آگ زنی - توڑ پھوڑ میں 10 زخمی

ڈھاکہ: بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی میں اندرونی کھینچا تانی ایک بار پھر تشدد میں بدل گئی، جب ضلع غازی پور میں پارٹی کے دو دھڑوں کے درمیان ہونے والے تصادم میں کم از کم دس افراد زخمی ہو گئے۔ یہ تنازع غازی پور 1 سیٹ کے لیے پارٹی امیدوار کے انتخاب کو لے کر بھڑکا۔ تشدد اتوار کی شام کالی آکیر  اُپازلا میں اس وقت شروع ہوا جب پارٹی امیدوار مجیب الرحمن کے حامیوں اور نامزدگی سے محروم اِشراق صدیقی، جو سابق بی این پی قائمہ کمیٹی کے رکن چوہدری تنویر احمد صدیقی کے بیٹے ہیں، کے حامیوں کے درمیان ٹکراؤ  ہو گیا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں فریقوں کے درمیان جھڑپ کے دوران بی این پی کے کئی دفاتر اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور آتش زنی بھی کی گئی۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ دونوں دھڑوں کے درمیان حملے اور آگ لگانے کے واقعات پیش آئے اور علاقے میں صورتحال پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔ دی بزنس اسٹینڈرڈ کی رپورٹ کے مطابق اِشراق صدیقی کے حامی اتوار کی دوپہر نامزدگی کے عمل کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، اسی دوران مجیب الرحمن کے حامیوں کا ایک گروہ موٹر سائیکلوں پر وہاں پہنچا اور حملہ کر دیا۔ زخمی افراد کو شہید تاج الدین احمد میڈیکل کالج ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
اِشراق صدیقی نے الزام لگایا کہ یہ حملہ زمینی سطح پر بے چینی( عدم اطمینان ) کو دبانے کی سازش تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کر رہے تھے، اس کے باوجود حملہ کیا گیا۔ کئی افراد کو بلا وجہ حراست میں بھی لیا گیا۔ اس سے پہلے بھی بی این پی میں اندرونی تنازعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ فرید پور کے سالتھا اُپازلا میں دو دھڑوں کے درمیان جھڑپ میں سو سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ گزشتہ برس شیخ حسینہ کی منتخب حکومت کو ہٹانے میں بی این پی اور عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کے درمیان ہم آہنگی نے سیاسی تنا ؤکو مزید بڑھا دیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top