انٹرنیشنل ڈیسک: ایک طرف بھارت دہشت گردی اور بنیاد پرستی کے خلاف سخت رویہ اپنا رہا ہے تو دوسری جانب مسلم ملک آذربائیجان نے بھارت کے کٹر حریف پاکستان کے ساتھ بڑا اقتصادی معاہدہ کر لیا ہے۔ یہ معاہدہ 2 بلین ڈالر یعنی تقریباً 17,000 کروڑ روپے کا ہے۔ اس کا مقصد پاکستان کی ڈوبتی ہوئی معیشت کو سہارا دینا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ جب بھارت دہشت گردی کے خلاف عالمی حمایت اکٹھا کر رہا ہے، مسلم ملک آذربائیجان نے 2 بلین ڈالر (تقریباً 17,000 کروڑ روپے) کی مدد دے کر بھارت کے سخت حریف پاکستان کو حیران کر دیا ہے۔ ڈیل کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے ردعمل کا خوب مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
یہ معاہدہ ای سی او (اقتصادی تعاون تنظیم) کے سربراہی اجلاس کے دوران ہوا اور اسے ہندوستان کے لیے ایک سفارتی چیلنج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ معاہدے پر دستخط آذربائیجان کے شہر خانکینڈی میں کیے گئے جہاں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے درمیان ملاقات کے بعد سرمایہ کاری کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔ معاہدے پر پاکستان کی جانب سے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دستخط کیے جب کہ آذربائیجان کی جانب سے وزیر اقتصادیات میکائیل جباروف نے دستخط کیے۔ ملاقات میں دونوں سربراہان مملکت بھی موجود تھے۔ اس معاہدے کا بنیادی مقصد پاکستان کی تباہ حال معیشت کو بحال کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانا ہے۔
ذرائع کے مطابق جب بھارت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد آپریشن سندور شروع کیا اور پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، تب بھی آذربائیجان پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔ یہ سفارتی سطح پر بھارت کے لیے تشویشناک بات ہے۔ ہندوستان کے علاوہ روس کے ساتھ بھی آذربائیجان کے تعلقات میں تلخی آئی ہے۔ دسمبر 2024 میں، روس نے غلطی سے آذربائیجانی ایئر لائنز کے طیارے کو مار گرایا تھا۔ اس حادثے میں 38 افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد سے روس اور آذربائیجان کے تعلقات میں تناو¿ بنا ہواہے۔ اس ڈیل کے بعد اسٹریٹجک ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان کو معاشی استحکام ملے گا۔ بھارت مخالف اسلامی اتحاد مضبوط ہو سکتا ہے۔ قفقاز کے علاقے میں ہندوستان کی پوزیشن کمزور ہوسکتی ہے۔ آذربائیجان کا جھکاو¿ پاکستان اور ترکی جیسے ممالک کی طرف بڑھ رہاہے۔