National News

آسٹریلوی وزیر نے بھارتی جاسوسوں کو نکالنے پر تبصرہ کرنے سے کیا انکار

آسٹریلوی وزیر نے بھارتی جاسوسوں کو نکالنے پر تبصرہ کرنے سے کیا انکار

میلبورن: آسٹریلیائی حکومت کے ایک سینئر وزیر نے بدھ کے روز ان رپورٹوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کہ چار سال قبل آسٹریلیا سے دو ہندوستانی جاسوسوں کو خفیہ طور پر نکال دیا گیا تھا۔ تاہم، وزیر نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اچھے ہیں اور حالیہ برسوں میں ان میں مزید بہتری آئی ہے۔ ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران، آسٹریلیا کے وزیر خزانہ (خزانہ) جم چلمرز سے پوچھا گیا کہ کیا 'آسٹریلین نیوز میڈیا' اور 'واشنگٹن پوسٹ' کی جانب سے دو جاسوسوں کو خفیہ طور پر بے دخل کرنے کی خبروں کے بعد بھارت کو آسٹریلیا کا دوست تصور کیا جا سکتا ہے۔
چلمرز نے 'آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن' کو بتایا کہ میں کسی بھی طرح سے اس طرح کے مسائل میں نہیں پڑنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہندوستان اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، جو دونوں طرف کی کوششوں کے نتیجے میں حالیہ برسوں میں قریب تر ہوئے ہیں، اور یہ ایک اچھی بات ہے۔ وزیر اعظم انتھونی البانی اور وزیر خارجہ پینی وونگ نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں ہندوستان کی طرف سے مبینہ جاسوسی کے بارے میں سوالات کو ٹالتے ہوئے کہا کہ وہ انٹیلی جنس معاملات پر تبصرہ نہیں کرتے۔ بھارت آسٹریلیا کا ایک اہم تجارتی پارٹنر ہے، جو چین پر اپنا معاشی انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ہندوستان اور آسٹریلیا کواڈ سیکورٹی ڈائیلاگ کے رکن کے طور پر قریبی فوجی تعلقات بھی استوار کر رہے ہیں۔ Quad (Quaternary Security Dialogue) میں امریکہ اور جاپان بھی شامل ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ، سڈنی مارننگ ہیرالڈ اور آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے نامعلوم سیکورٹی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے ان جاسوسوں کی شناخت ہندوستان کی انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ کے اہلکاروں کے طور پر کی ہے۔ آسٹریلیا میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top