انٹر نیشنل ڈیسک: دنیا کے کچھ اہم ممالک نے اس سال نئے سال کی تقریبات کے بڑے عوامی پروگرام منسوخ یا ان میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن ان تمام ممالک نے نئے سال کی تقریبات مکمل طور پر منسوخ کر دی ہیں،یہ سوشل میڈیا پر کئے جارہے کئی دعوؤں جیسا بالکل نہیں ۔ فرانس کے دارالحکومت پیرس نے اس سال چیمپس - ایلسیز پر منعقد ہونے والا روایتی بڑے پیمانے کا براہ راست نیا سال پروگرام منسوخ کر دیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ بنیادی طور پر ہجوم کے انتظام اور عوامی سلامتی سے متعلق خدشات کی وجہ سے لیا گیا ہے، کیونکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو قابو میں رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔ تاہم آتش بازی اور پہلے سے ریکارڈ شدہ پیشکشیں ٹیلی ویژن پر جاری رہ سکتی ہیں۔ پیرس میں یہ پروگرام شدید عوامی توجہ کا مرکز رہا ہے، جہاں ہر سال لاکھوں لوگ نصف شب کی خوشی منانے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ اس بار انتظامیہ نے کہا ہے کہ بھاری ہجوم میں خطرات کم کرنے کے لیے براہ راست پروگرام کے بجائے آتش بازی اور نشریات پر مبنی تقریبات بہتر متبادل ہیں۔
آسٹریلیا میں تفریحی تقریبات منسوخ
آسٹریلیا میں بونڈی بیچ پر نئے سال کے کچھ بڑے پروگرام منسوخ کر دیے گئے ہیں، خاص طور پر وہ جو بڑی بھیڑ کو متوجہ کرتے تھے۔ گزشتہ دنوں سڈنی کے بونڈی بیچ پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد سکیورٹی اداروں نے چوکسی بڑھا دی ہے۔ تاہم پورے ملک میں نئے سال کی تمام تقریبات منسوخ نہیں کی گئی ہیں، مقامی حکام نے کہا ہے کہ بڑی بھیڑ والی پیشکشیں فی الحال منعقد نہیں کی جائیں گی، تاکہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
جرمنی میں مکمل منسوخی کا اعلان نہیں
وائرل دعوؤں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جرمنی نے اپنے نئے سال کے جشن منسوخ کر دیے ہیں، لیکن میڈیا رپورٹس میں جرمنی کی حکومت کی جانب سے قومی سطح پر تمام پروگرام منسوخ کرنے کا کوئی سرکاری اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔ کچھ شہروں نے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا ہے اور کچھ تقریبات میں تبدیلی کی ہے، لیکن پورے ملک میں جشن منسوخ نہیں کیے گئے ہیں۔ کچھ شہروں نے سلامتی اور ہجوم کے انتظام جیسی وجوہات کی بنا پر کچھ بڑے عوامی نئے سال پروگرام منسوخ یا تبدیل کیے ہیں، جیسے پیرس میں شانزے لیزے کا براہ راست پروگرام۔
آسٹریلیا میں بڑے پروگرام منسوخ کیے گئے ہیں، لیکن ملک بھر میں تمام تقریبات منسوخ نہیں ہیں۔ جرمنی نے قومی سطح پر کسی بڑے پیمانے پر منسوخی کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ان فیصلوں کے پیچھے زیادہ تر سلامتی کے خدشات، ہجوم پر قابو پانا اور ماضی میں پیش آنے والے حملوں کے اثرات ہیں، نہ کہ کسی ایک واضح دہشت گرد وجہ کی بنا پر ملک گیر سطح پر تقریبات کا منسوخ ہونا۔