اوٹاوا/نیویارک: کینیڈین حکام، جنہوں نے کینیڈا میں خالصتان علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے سلسلے میں تین ہندوستانی شہریوں کو گرفتار کیا ہے، نے کہا کہ ان کی تفتیش ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور ہو سکتا ہے کہ دیگر افراد نے اس قتل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ Integrated Homicide Investigation Team (IHIT) کے انچارج سپرنٹنڈنٹ مندیپ موکر نے کہا کہ یہ صرف ایک ٹریلر ہے، اصل تصویر ابھی دیکھنا باقی ہے۔ ایڈمنٹن کے 22 سالہ کرن براڑ، 22 سالہ کمل پریت سنگھ اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ پر قتل اور قتل کی سازش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس کیس کی تفتیش کرنے والے حکام کا خیال ہے کہ گرفتار افراد ایک مبینہ گروپ کے رکن ہیں جنہیںگزشتہ سال بھارتی حکومت نے نجر کے قتل کرنے کا کام سونپا تھا۔
نجر (45) کو 18 جون 2023 کو برٹش کولمبیا کے سرے میں ایک گوردوارے کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔ نجر ایک کینیڈا کا شہری تھا۔ آئی ایچ آئی ٹی کے انچارج سپرنٹنڈنٹ مندیپ موکر نے کہا کہ تفتیش یہیں ختم نہیں ہوتی۔ ہمیں معلوم ہے کہ اس قتل میں کچھ اور لوگوں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے اور ہم ہر ایک کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کریں گے۔ برٹش کولمبیا اور البرٹا رائل کینیڈین ماو¿نٹڈ پولیس (RCMP) اور ایڈمنٹن پولیس سروس کے ارکان کی مدد سے IHIT کے تفتیش کاروں نے جمعہ کی صبح نجر کے قتل کے سلسلے میں تین افراد کو گرفتار کیا۔
رائل کینیڈین ماو¿نٹڈ پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر ڈیوڈ ٹیبول نے کہا کہ وہ نہ تو پولیس کی طرف سے جمع کیے گئے شواہد پر تبصرہ کر سکتے ہیں اور نہ ہی نجر کے قتل کے محرکات پر تبصرہ کر سکتے ہیں۔ تاہم، اس کیس نے سب کی توجہ مبذول کرائی ہے اور میں یہ کہوں گا کہ تحقیقات ابھی جاری ہیں، انہوں نے کہا میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ آج کے اعلان کا یہ مطلب نہیں کہ تحقیقات مکمل ہو گئی ہیں۔
افسر نے کہا کہ اس معاملے کی تفتیش مختلف زاویوں سے کی جا رہی ہے اور معاملے کی تفتیش صرف آج گرفتار کیے گئے لوگوں کے ملوث ہونے تک محدود نہیں ہے۔ ان کوششوں میں بھارتی حکومت کے تعلقات کی تحقیقات بھی شامل ہیں۔ گزشتہ سال ستمبر میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے نجر کے قتل میں ہندوستانی ایجنٹوں کے ممکنہ طور پر ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ بھارت نے ٹروڈو کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔