لندن: برطانیہ کی پولیس نے شمالی انگلینڈ میں 20 سالہ ایک خاتون سے اس کی نسل کی وجہ سے زیادتی کے واقعے کے بعد ایک سفید فام مشتبہ شخص کا سراغ لگانے کے لیے اپیل جاری کی ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ خاتون ہندوستانی نژاد ہے۔ ویسٹ مڈلینڈز پولیس کے مطابق اسے ہفتہ کی شام وال سال کے پارک ہال علاقے میں سڑک پر ایک خاتون کے مصیبت میں ہونے کی اطلاع ملی۔ پولیس نے مشتبہ شخص کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کرتے ہوئے بتایا کہ اس جرم کو نسلی حملہ مانا جا رہا ہے۔ معاملے کی تفتیش کی قیادت کر رہے ڈیٹیکٹیو سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس)رونن ٹائرر نے کہا، یہ ایک نوجوان لڑکی پر انتہائی خوفناک حملہ تھا۔ ہم مجرم کو پکڑنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری ٹیمیں شواہد جمع کر رہی ہیں اور ملزم کی شناخت پر کام کر رہی ہیں تاکہ اسے جلد حراست میں لیا جا سکے۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اگر کسی نے اس وقت علاقے میں کسی مشتبہ شخص کو دیکھا ہو یا اس کے پاس کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج ہو تو وہ معلومات فراہم کرے۔ پولیس کے مطابق، حملہ آور کی عمر تقریبا 30 سال ہے، وہ سفید فام مرد ہے، اس کے بال چھوٹے ہیں اور حملے کے وقت سیاہ کپڑوں میں تھا۔ مقامی برادریوں کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون پنجابی نژاد ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ ہفتے پہلے قریب کے اولڈبری علاقے میں ایک برطانوی سکھ خاتون سے بھی اس کی نسل کی وجہ سے زیادتی کیے جانے کا واقعہ سامنے آیا تھا۔
ڈی ایس ٹائرر نے کہا کہ فی الحال دونوں معاملات کو آپس میں نہیں جوڑا گیا ہے۔ والسال پولیس کے چیف سپرنٹنڈنٹ فل ڈولبی نے کہا کہ برادری میں خوف اور تشویش کا احساس ہے اس لیے علاقے میں پولیس کی موجودگی بڑھائی جائے گی۔ سکھ فیڈریشن یو کے نے بتایا کہ والسال کی متاثرہ خاتون پنجابی خاتون ہے اور ملزم نے اس کے گھر کا دروازہ توڑ کر واردات کو انجام دیا۔