National News

نوآبادیاتی گناہوں پر الجزائر کا حملہ: فرانس کو بتایا جرم کرنے والی حکومت ، معاوضے اور معافی کا مطالبہ کیا

نوآبادیاتی گناہوں پر الجزائر کا حملہ: فرانس کو بتایا جرم کرنے والی حکومت ، معاوضے اور معافی کا مطالبہ کیا

انٹرنیشنل ڈیسک: شمالی افریقی ملک الجزائر کی پارلیمنٹ نے فرانس کی نوآبادیاتی حکومت کو باضابطہ طور پر جرم قرار دیتے ہوئے ایک تاریخی قانون منظور کر دیا ہے۔ یہ قانون فرانس کے 130 سالہ (1830–1962) حکمرانی کے دوران ہونے والے مظالم، استحصال اور وسائل کی لوٹ کے لیے معاوضے اور تاریخی اصلاحات کا مطالبہ کرتا ہے۔ 407 رکنی نیشنل اسمبلی میں یہ قرارداد اکثریت سے منظور ہوئی، جہاں 340 اراکین نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔ یہ قانون اس دور کو شامل کرتا ہے جب فرانسیسی فوج نے 1830 میں الجزائر پر قبضہ کیا اور 5 جولائی 1962 کو ملک کو آزادی حاصل ہوئی۔
قانون کے تحت فرانس سے کئی اہم مطالبات کیے گئے ہیں:

  •  نوآبادیاتی دور میں فرانس لے گئے الجزائر کے آرکائیوز اور ثقافتی اثاثوں کی واپسی۔
  • 1960 سے 1966 کے درمیان کیے گئے فرانسیسی ایٹمی تجربات کے تفصیلی نقشے اور معلومات۔
  •  فرانس میں رکھے گئے الجزائر کے آزادی پسند جنگجووں کی باقیات کی واپسی۔

اس کے علاوہ، قانون میں الجزائر میں فرانسیسی نوآبادیاتی حکمرانی کی تعریف کرنے والوں کے لیے جیل کی سزا کا بھی بندوبست رکھا گیا ہے۔ فرانس نے اس اقدام پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے "دشمنانہ کوشش" قرار دیا ہے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ قانون دونوں ممالک کے درمیان ماضی کے زخم بھرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ فرانس کے لیے ان مطالبات کو تسلیم کرنے کا امکان بہت کم ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب افریقی ممالک میں نوآبادیاتی تاریخ کے حوالے سے انصاف، معافی اور معاوضے کا مطالبہ تیز ہو رہا ہے، جس سے یورپ-افریقہ تعلقات میں نیا تناو¿ پیدا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔



Comments


Scroll to Top