نئی دہلی : اہم سرکاری تیل کمپنی نے ایئر انڈیا کو وارننگ دی ہے کہ 18 اکتوبر تک پیسوں کی یکمشت ادائیگی نہیں کی تو 6 اہم ہوائی اڈوں پر ایندھن سپلائی روک دی جائے گی ۔ آئی او سی ایل ، بی پی سی ایل اور ایچ پی سی ایل نے ایئر انڈیا کو خط بھیج کر کہا کہ ہر مہینے یکمشت ادائیگی نہیں ہونے کی وجہ سے بقایہ رقم میں زیادہ کمی نہیں آئی ۔
ایئر انڈیا پر 5000 کروڑ بقایہ
مندی میں چل رہی ایئر انڈیا پر 60,000 کروڑ روپے کا قرض ہے ۔ گذشتہ مالی سال (2018-19) میں ایئر لائن کو 8400 کروڑ روپے کی ادائیگی ہوئی ۔ سرکار کا اس میں سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے ۔ اگلے مہینے سے عمل شروع ہو سکتا ہے ۔ تیل کمپنیوں نے 5 اکتوبر کو بھی ایئر انڈیا سے کہا تھا کہ 11 اکتوبر تک یکمشت ادائیگی نہیں ہوئی تو سپلائی روک دی جائے گی ۔ ایئر انڈیا نے جمعرات کو خط بھیج کر ایندھن سپلائی نہیں روکنے کی اپیل کی ۔ اس کے جواب میں کمپنیوں نے کہا کہ ادائیگی کے بارے میں آپنے کوئی وقت کی پابندی نہیں بتائی ۔ پھر آپ کی اپیل پر غور کرتے ہوئے 18 اکتوبر تک کا وقت دے رہے ہیں ۔
پھر شروع ہوگی سپلائی
تینوں کمپنیوں نے اگست میں ایئر انڈیا پر ایندھن کے 5000 کروڑ روپے بقایہ ہونے کی جانکاری دی تھی ۔ ان کا کہنا تھا کہ قریب 8 مہینے سے ادائیگی میں دیری ہورہی ہے ۔ 22 اگست کو تینوں نے 6 ہوائی اڈوں - کوچی ، موہالی ، پنے ، پٹنہ ، رانچی اور وشاکھا پٹنم پر ایئر انڈیا کو ایندھن دینا بند کردیا تھا ۔ جس کے بعد متعلقہ وزارت کی دخل کے بعد 7 ستمبر کو پھر سے سپلائی شروع کی گئی ۔