انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ میں ایک نہایت خوفناک ہوائی حادثہ اس وقت ٹل گیا جب یونائیٹڈ ایئرلائنز کی ایک فلائٹ کی وِنڈ شیلڈ نے آسمان میں جواب دے دیا۔ بوئنگ 737 میکس 8 طیارہ 36,000 فٹ کی بلندی پر تھا، جب اچانک اس کے کاک پٹ کی ونڈ شیلڈ ہوا میں ہی چٹخ گئی۔ پرواز میں شامل 140 سے زیادہ مسافروں کے لیے یہ لمحہ کسی بھیانک خواب سے کم نہ تھا۔
ہوا میں پھٹا شیشہ، پائلٹ زخمی، طیارہ 10,000 فٹ نیچے گرا
واقعہ اس وقت پیش آیا جب پرواز ڈینور سے لاس اینجلس کی طرف جا رہی تھی۔ رپورٹ کے مطابق، ونڈ شیلڈ کے ٹوٹتے ہی طیارہ تیزی سے تقریباً 10,000 فٹ نیچے آ گیا۔ صورت حال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے پائلٹ نے فوراً ایمرجنسی لینڈنگ کا فیصلہ کیا اور طیارے کو سالٹ لیک سٹی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بحفاظت اتار دیا۔ اس پورے واقعے میں ایک پائلٹ کے ہاتھ میں چوٹ آئی، لیکن خوش قسمتی سے تمام مسافر محفوظ رہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر سے انکشاف
وائرل ہو رہی تصاویر میں ٹوٹی ہوئی ونڈ شیلڈ پر جلنے جیسے نشانات اور پائلٹ کے ہاتھ پر زخم صاف نظر آ رہے ہیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ یہ دراڑ کس وجہ سے آئی۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ طیارے کی ونڈ شیلڈ کو پرندے سے ٹکراو اور دباو میں تبدیلی جیسی صورتحال کے لیے مضبوطی سے ڈیزائن کیا جاتا ہے، لیکن اگر کوئی بیرونی چیز انتہائی رفتار سے ٹکرا جائے تو یہ سکیورٹی بھی ناکام ہو سکتی ہے۔
ایئرلائن کا بیان اور مسافروں کی دوسری پرواز
یونائیٹڈ ایئرلائنز نے بیان جاری کر کے کہا کہ تمام مسافروں کو ایک دوسرے طیارے – بوئنگ 737 میکس 9 – میں بٹھا کر ان کا سفر مکمل کروایا گیا۔ پائلٹ کی حالت مستحکم ہے اور کسی بھی مسافر کو چوٹ نہیں آئی ہے۔ تاہم، ایئرلائن کی طرف سے اب تک یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ ونڈ شیلڈ میں آئی دراڑ کی وجہ کیا تھی۔
تکنیکی جانچ جاری
فی الحال اس واقعے کی گہری جانچ کی جا رہی ہے۔ تکنیکی ٹیم یہ پتہ لگانے میں مصروف ہے کہ ہوا میں اڑتے وقت اتنی مضبوط ساخت والا حصہ اچانک کیسے فیل ہو گیا۔ بوئنگ کے طیاروں پر پہلے بھی کئی بار سوال اٹھتے رہے ہیں۔