National News

ٹیرف وار: امریکہ کے بعد اب میکسیکو نے بھی بڑھایاٹیرف ، بھارت پر براہِ راست اثر! صنعتوں میں تشویش

ٹیرف وار: امریکہ کے بعد اب میکسیکو نے بھی بڑھایاٹیرف ، بھارت پر براہِ راست اثر! صنعتوں میں تشویش

انٹر نیشنل ڈیسک: دنیا میں ایک بار پھر ٹیرف وار کی آہٹ سنائی دے رہی ہے۔ امریکہ کے بعد اب میکسیکو نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے چین سمیت کئی ایشیائی ممالک سے آنے والے سامان پر 50 فیصد تک ہائی ٹیرف لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میکسیکو کی سینیٹ نے اس تجویز کو منظوری دے دی ہے اور یہ نئے ٹیرف اگلے سال یعنی 2026 سے نافذ العمل ہوں گے۔ میکسیکو کے اس اقدام سے ان ممالک کو بڑا جھٹکا لگنے والا ہے، جن کے ساتھ اس کا کوئی مفت تجارتی معاہدہ (Free Trade Agreement) نہیں ہے۔
ان ممالک پر پڑے گا سب سے زیادہ اثر
رپورٹ کے مطابق میکسیکو کی جانب سے بڑھایا گیا یہ ٹیرف اگلے سال 2026 سے نافذ ہوگا۔ اس فیصلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں درج ذیل شامل ہیں:

  • چین
  • ہندوستان
  • جنوبی کوریا (South Korea)
  • تھائی لینڈ (Thailand)
  • انڈونیشیا (Indonesia)

ان سبھی ممالک سے آنے والے آٹو پارٹس، ٹیکسٹائل (Textiles)، اسٹیل (Steel) سمیت دیگر سامان پر اگلے سال سے میکسیکو 50 فیصد تک ٹیرف وصول کرے گا۔ سینیٹ میں منظور کیے گئے تجویز کے مطابق تقریباً 1400 درآمد شدہ اشیاء پر محصول لگایا جائے گا جن میں کچھ اشیاء پر ٹیرف کو بڑھا کر 35 فیصد تک کیا گیا ہے۔
میکسیکو نے کیوں اٹھایا یہ قدم؟
میکسیکو نے یہ ٹیرف بڑھانے کا قدم دو اہم مقاصد کے لیے اٹھایا ہے:
مقامی صنعتوں کو فروغ دینا: امریکہ کی طرح ہی میکسیکو بھی اپنے مقامی صنعتوں (Local Industries) کو فروغ دینے اور انہیں غیر ملکی مقابلے سے بچانے کے مقصد سے یہ قدم اٹھا رہا ہے۔
مالی خسارہ دور کرنا: تجزیہ کاروں اور نجی شعبے (Private Sector) نے دلیل دی ہے کہ یہ فیصلہ دراصل امریکہ کو خوش کرنے اور اگلے سال 3.76 ارب ڈالر (3.76 Billion USD) کا اضافی ریونیو پیدا کرنے کے لیے لیا گیا ہے کیونکہ میکسیکو اپنے مالیاتی خسارے (Fiscal Deficit) کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
میکسیکو کی سینیٹ میں اس ٹیرف بڑھانے والے بل کے حق میں 76 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں صرف 5 ووٹ ہوئے جس سے اس کے منظور ہونے کو یقینی بنایا گیا۔ تاہم تجارتی گروپوں نے اس ٹیرف میں اضافے کی سخت مخالفت بھی کی ہے۔



Comments


Scroll to Top