Latest News

ایودھیا کیس سے ہٹائے گئے مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون ، فیس بک پر چھلکا درد

ایودھیا کیس سے ہٹائے گئے مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون ، فیس بک پر چھلکا درد

ایودھیا :  ایودھیا معاملے میں اپنے تیکھے دلائل اور ہندو فریق کی مثال پر سخت جواب دیکر سرخیوں بٹور چکے  مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون ایک بار پھر چرچہ میں ہیں ۔ دراصل راجیو دھون کو ایودھیا معاملے سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ وہیں اس کے بعد دھون نے فیس بک پوسٹ پر اپنا تبصرہ ظاہر کیا ہے ۔ 

PunjabKesari
انہوں نے لکھا ،' مجھے اطلاع ملی ہے کہ ارشد مدنی نے اشارہ دیا ہے کہ مجھے خراب طبیعت کی وجہ سے ہٹایاہے ۔ یہ پوری طرح سے بکواس ہے ۔ انہیں یہ حق ہے کہ وہ اپنے اعجاز مقبول کو حکم دیں کہ وہ مجھے ہٹا دیں ۔ انہوں نے یہی کیا ہے لیکن اس کے پیچھے دی جانے والی وجہ پوری طرح سے جھوٹ ہے ۔ وہیں اس معاملے میں ایڈووکیٹ آن - ریکارڈ اعجاز مقبول نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ دھون کو ان کی بیماری کی وجہ سے کیس سے ہٹا دیا گیا ہے ۔  مدعا یہ ہے کہ میرے مؤکل ( جمعیت  علماء ہند ) کل ہی نظر ثانی عرضی داخ کرنا چاہتے تھے ۔ جسے دھون کو پورا کرنا تھا ۔ میں ان کا نام عرضی میں نہیں دے سکا ۔ کیونکہ وہ موجود نہیں تھے ۔ یہ کوئی بڑا مدعا نہیں ہے ۔ 

PunjabKesari
دوری جانب آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ راجیو دھون کو منانے کی کوشش کررہا ہے ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا کہنا ہے کہ راجیو دھون کو صرف جمعیت علماء ہند کے وکیل کے طور پر ہٹایا گیا ہے ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ چاہتا ہے کہ اس معاملے میں جو دوسرے مسلم فریق ہیں ان کی طرف سے راجیو دھون کیس لڑیں ۔ آج آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن اور سینئر وکیل ظفریاب جیلانی سمیت دیگر راجیو دھون سے ملنے جائیں گے ۔ 



Comments


Scroll to Top