نیشنل ڈیسک: ایتھوپیا میں تقریبا 10 ہزار سال بعد آتش فشاں پھٹنے سے پیدا ہونے والے بڑے فضائی خطرے کی وجہ سے ، کنور سے ابوظہبی جا رہی انڈیگو کی پرواز 6E 1433 کو پیر کو احمد آباد کی طرف موڑ دیا گیا۔ سائنس دانوں نے اس واقعے کو اس علاقے کی ریکارڈ شدہ تاریخ کی سب سے عجیب واقعات میں سے ایک قرار دیا ہے۔ وہیں، آتش فشاں پھٹنے سے راکھ کا بادل شمالی ہندوستان کی طرف بڑھنے کی بھی امید ہے۔ اس انتباہ کو دیکھتے ہوئے انڈین ایوی ایشن اتھارٹی اور ایئر لائنز نے پیر کی شام سے دہلی اور جے پور کے لیے پروازوں کے آپریشن پر نظر رکھنا شروع کر دی ہے۔
راکھ کا بادل کافی بلندی تک اٹھا
دراصل ایتھوپیا کے افار علاقے میں موجود ہیلے گوبی آتش فشاں میں اتوار صبح 8:30 بجے دھماکہ ریکارڈ کیا گیا۔ ٹولوز وولکینک ایش ایڈوائزری سینٹر کی سیٹلائٹ اسیسمنٹ کے مطابق راکھ کا بادل 10 سے 15 کلو میٹر کی بلندی تک اٹھا۔ راکھ کا بادل بحیرہ احمر کو پار کرتے ہوئے مشرق کی جانب یمن اور عمان کی طرف بہہ گیا ہے۔ عمان نے آتش فشانی گیس اور راکھ کے ممکنہ اثر کے انتباہ جاری کیا ہے۔
راکھ کے ذرات انجن کو نقصان پہنچا سکتے ہیں
انڈیگو نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ پرواز 6E 1433 تمام مسافروں اور عملے کے ساتھ احمد آباد میں محفوظ لینڈ کر گئی ہے۔ یہ احتیاط بین الاقوامی فضائی پروٹوکول کے تحت برتی جا رہی ہے کیونکہ آتش فشاں سے نکلنے والے راکھ کے ذرات طیارے کے انجن کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ایئر لائن نے کہا کہ مسافروں کو کنور واپس لانے کے لیے ایک خصوصی ریٹرن پرواز چلائی جائے گی۔ اکاسا ایئر جیسی دوسری ایئر لائنز بھی بین الاقوامی فضائی پروٹوکول کے مطابق آتش فشاں کی سرگرمی پر کڑی نظر رکھ رہی ہیں۔