جے پور: راجستھان کے کوٹہ میں واقع جے کے لون ہسپتال میں اس مہینے 77 بچوں کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ جس سے صوبہ میں ہلچل مچی ہوئی ہے ۔ گذشتہ تین دنوں میں 10 بچوں کی موت ہو چکی ہے ۔ اس میں نو زائیدہ بچے بھی شامل ہیں ۔ ایک مہینے میں 77 بچوں کی موت سے ہسپتال انتظامیہ کی نیند نہیں کھلی ہے اور وہ ان آنکڑوں کو نارمل ہی بتا رہا ہے ۔ بچوں کی موت پر ہسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹروں کی جانب سے کسی طرح کی لاپروائی سے انکار کیا ہے ۔
Representational Image
ہسپتال نے دی صفائی
بچوں کی موت کی جانچ کیلئے تشکیل کی گئی ایک کمیٹی نے کہا کہ ہسپتال کے تمام سامان ٹھیک سے چل رہے ہیں ، اس لئے ہسپتال کی طرف سے لاپروائی کا سوال نہیں پیدا ہو تا ۔ بچوں کی موت پر ہسپتال کی جانب سے صفائی دی گئی کہ جن 10 بچوں کی موت ہوئی ان کی حالت بیحد سنگین تھی اور وہ وینٹی لیٹر پر تھے ۔ ہسپتال نے یہ بھی دعویٰ کہا کہ 23 اور 24 دسمبر کو ان 5 نو زائیدہ بچوں کی موت ہوئی ہے وہ صرف ایک دن کے تھے اور بھرتی کرنے کے کچھ ہی گھنٹوں کے اندر انہوں نے آخری سانس لی ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ وہ ہائیپاکسک اسکیمک انسیفلوپیتھی سے متاثر تھے ، اسی حالت میں نو زائیدہ کے دماغ میں ضرورت کے مطابق آکسیجن نہیں پہنچ پاتی ۔
ہسپتال انتظامیہ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ 23 دسمبر کو پانچ مہینے کے بچے کی حالت نمونیا کی وجہ سے ہوئی جبکہ 7 سال کے ایک بچے کی ایکیوٹ ریسپرٹری ڈسٹریس سنڈروم یعنی سانس لینے میں دقت کی وجہ سے موت ہوئی ۔ اسی دن ایک ڈیڑھ مہینے کے بچے کی موت بھی ہوگئی جو جنم سے ہی دل کی بیماری سے متاثر تھا ۔ ان کے علاوہ 24 دسمبر کو دو مہینے کے بچے کی نمونیا اور ایک دیگر ڈیڑھ مہینے کے بچے کی ایسپریشن سیزر ڈس آرڈر کی وجہ سے موت ہوئی ۔