National News

تین پولیس والوں پر 14 سال سے چل رہا تھا قتل کا مقدمہ ،اب زندہ نکلا مقتول

تین پولیس والوں پر 14 سال سے چل رہا تھا قتل کا مقدمہ ،اب زندہ نکلا مقتول

لدھیانہ : قتل کے معاملے میں عدالت کے چکر کاٹ رہے 3 پولیس کارکنوں کو آخر کار اب جا کر راحت مل گئی ہے ۔ وہ کئی سالوں سے اس کیس کو لے کر عدالت کے چکر لگا رہے ہیں ۔ اس معاملے میں نیا موڑ اس وقت آیا جب 14 سال بعد وہ شخص زندہ ملا جس کے قتل کا کیس ان تین پولیس کارکنوں پر درج تھا ۔ 
لواحقین نے کافی جدوجہد کے بعد شخص کے قتل کے الزام میں 3 پولیس کارکنوں پر کیس درج کرایا تھا ۔ اتنا ہی نہیں پریوار کو حکومت کی طرف سے امدادی رقم بھی مہیا کی گئی تھی ۔ قتل کے اس معاملے میں 14 سال سے ریٹائرڈ ڈی ایس پی  پرمجیت سنگھ کھیہرا ، اے ایس آئی جسونت سنگھ اور (اس وقت کا حوالدار) اے ایس آئی کابل سنگھ  مقدمے کا سامنا کررہے تھے ۔ پولیس کے سی آئی اے سٹاف نے زندہ ملے اس شخص کو گرفتار کرلیا ہے ۔ 
یہ تھا معاملہ 

PunjabKesari
اس معاملے میں جانکاری دیتے ہوئے ریٹائرڈ ڈی ایس پی امرجیت سنگھ نے بتایا کہ جب وہ 2005 میں تھانہ ڈیہلوں کے انچارج کے طور پر تعینات تھے ۔ تب 25 اگست کو انہوں نے اے ایس آئی جسونت سنگھ ، حوالدار کابل سنگھ اور دیگر پولیس کارکنوں کے ساتھ گاؤں رنگیاں کے ہردیپ سنگھ ولد ناگندر سنگھ کو 70 کلو میٹر بھکی کے ساتھ گرفتار کیا تھا ۔ اس کے خلاف تھانہ ڈیہلوں میں مقدمہ درج کیا گیا ۔ پولیس جب اسے پوچھ تاچھ کیلئے لا رہی تھی تو وہ قلعہ رائے پور سوئے کے پاس وہ چکمہ دے کر فرار ہوگیا ۔ اس کے بعد ناگندر سنگھ نے بیٹے ہردیپ سنگھ کو پولیس حراست میں غیر قانونی طور پر رکھے جانے کے شک میں 28 اگست  2005 کو وارنٹ افسر سے ریڈ کروائی لیکن وہاں ہردیپ نہیں ملا ۔ اس وقت وارنٹ افسر کو بتایا گیا کہ ہردیپ کے خلاف بھکی برآمدگی اور پولیس کو چکمہ دے کر بھگانے کے الزام میں مقدمے درج ہیں ۔ 



Comments


Scroll to Top