نئی دہلی:کورونا وائرس کے بڑھتے خطرے کے پیش نظر دہلی حکومت کی جانب سے مارچ کے آخر تک 50ے زیادہ افراد کے اکٹھے ہونے پر روک کا اعلان کے بعد بھی سوموار کو شاہیں باغ میں سینکڑوں افراد اکٹھا ہوئے۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف عورتوں کی اگوائی والے دھرنے کو 93دن ہو گئے ہیں ۔ دھرنے کو نو جوان اور کالج کے طلباء نے خطاب کیا ۔ دھرنے میں عورتوں اور بچے شامل تھے ۔ اس میںفیض احمد فیض کے اشعار پیس کئے گئے۔مظاہرین اتحاد اور انقلاب کے نعرے لگا رہے تھے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے سوموار کو اعلان کیا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے قہر کے پیش نظر قومی دارالحکومت میں 31مارچ تک 50سے زیادہ افراد کی موجودگی والے دھارمک ، سماجک ثقافتی پروگرام اور سیاسی میٹنگیں کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ یہ روک دہلی کے شاہین باغ اور جامعیہ ملیہ اسلامیا کے باہر مخالف مظاہرہ کرنیوالی بھیڑ پر لاگو ہوگا ۔ غور طلب ہے کہ ان تھانوں پر شہریت ترمیمی قانون،این آر سی اور این پی آر کے خلاف 15دسمبر سے دھرنا جاری ہے۔