انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کی قومی اسمبلی میں حال ہی میں ایک مزاحیہ مگر شرمناک واقعہ پیش آیا۔ پیر کے روز ایوان کی کارروائی کے دوران اسپیکر ایاز صادق کو پی کے آر 5,000 کے 10 نوٹوں کا ایک بنڈل(کل تقریباً پی کے آر 50,000 یعنی قریب 16,500) فرش پر پڑا ہوا ملا۔ انہوں نے سوچا کہ کیوں نہ پتا لگایا جائے کہ یہ رقم کس کی ہے۔ لیکن معاملہ اتنی جلدی مذاق میں بدل جائے گا، یہ شاید انہیں بھی توقع نہیں تھی۔
اسپیکر کا سوال-“پیسہ کس کا ہے؟” اور 12 اراکین اسمبلی نے ہاتھ کھڑے کر دیے
اسپیکر نے جیسے ہی ہاتھ میں رقم لہراتے ہوئے پوچھا-“یہ پیسہ کس کا ہے؟ جس کا بھی ہے، ہاتھ اٹھا کر بتا دے۔” بس پھر کیا تھا… دیکھتے ہی دیکھتے 12–13 اراکین اسمبلی نے ہاتھ اٹھا دیے، جبکہ نوٹ تو صرف 10 تھے۔ یہ دیکھ کر اسپیکر بھی حیران رہ گئے اور ہنستے ہوئے بولے—“نوٹ 10 ہیں… مالک 12۔” ایوان کی کارروائی کچھ دیر کے لیے رک گئی اور ماحول میں قہقہے گونجنے لگے۔ اس پورے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی۔
رقم اصل میں کس کی تھی؟
پاکستان کے ایک چینل کے مطابق بعد میں پتہ چلا کہ یہ نوٹ عمران خان کی پی ٹی آئی پارٹی کے رکنِ اسمبلی محمد اقبال آفریدی کے تھے۔ انہوں نے بعد میں یہ رقم اسمبلی آفس جا کر لے لی۔
سوشل میڈیا پر پاکستانیوں کا مذاق
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستان کے لوگ اپنے ہی رہنماوں پر خوب طنز کر رہے ہیں۔ کسی نے اسے ایمانداری ٹیسٹ کہا تو کسی نے پارلیمنٹ کی حالت پر طنز کیا۔
کچھ ردِ عمل:
ایک یوزر نے لکھا
‘اسپیکر کو شریف برادران (نواز اور شہباز) کے 25 مسڈ کال آئے ہوں گے۔
دوسرے نے کہا
“یہ لوگ لاکھوں کروڑوں کی تنخواہیں اور سہولیات لیتے ہیں، پھر بھی 5,000 کے نوٹ پر ایسے ٹوٹ پڑے۔
ایک خاتون فیس بک یوزر راضیہ سلطان نے طنز کرتے ہوئے مریم نواز کو گھسیٹ لیا
“پی ایم ایل این اتنی غریب پارٹی ہے کہ اسپیکر کو یہ پیسے انہیں دے دینے چاہیے تھے… شاید اس سے مریم نواز پتلی ہو جاتی۔”
ایک اور یوزر نے لکھا
“ہمارے اسمبلی ارکان کی ایمانداری کا پورا حال اسی واقعے سے معلوم ہوتا ہے۔”
نوٹ ڈرامے نے دکھا دی پاکستان کی حالت
یہ چھوٹا مگر شرمناک واقعہ پاکستان کی اس حقیقی صورتحال کی بھی علامت بن گیا، جہاں ملک معاشی بحران میں پھنسا ہوا ہے، سرکاری خزانے میں رقم کی کمی ہے اور ملک آئی ایم ایف سمیت عالمی اداروں سے قرض لے کر ہی اپنی معیشت چلا رہا ہے۔ ایوان میں “نوٹ ڈرامے” نے پاکستان کی موجودہ سیاست اور نظام کی حقیقت کو مزاحیہ انداز میں بے نقاب کر دیا۔