National News

ہندوستان۔ روس تیل معاہدے پر مودی کی خاموشی حیران کن: کانگرس

ہندوستان۔ روس تیل معاہدے پر مودی کی خاموشی حیران کن: کانگرس

نئی دہلی:کانگرس پارٹی نے روس سے تیل خریدنے پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بار بار بیانات پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے اسے تشویشناک صورتحال قرار دیا ہے پارٹی نے کہاکہ صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ان کے اچھے دوست نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ہندوستان روس سے تیل کی درآمد کم کرے گا۔لیکن صدر ٹرمپ کے اچھے دوست (وزیر اعظم مودی) اچانک خاموش آدمی بن گئے ہیں، جب کہ ٹرمپ بار بار کہتے ہیں کہ انہوں نے آپریشن سندور بند کر دیا اور اب کہتے ہیں کہ ہندوستان روس سے تیل کی درآمد کم کرے گا۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے ہفتہ کو یہاں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ مسٹر مودی ہر معاملے پر خاموش رہتے ہیں اور یہ ان کی فطرت بن گئی ہے، جب کہ صدر ٹرمپ روس سے تیل خریدنے کے معاملے پر کھلے عام بیانات دے رہے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ 'گزشتہ چار پانچ مہینوں میں صدر ٹرمپ نے 52 بار آپریشن سندور بند کرنے کا دعویٰ کیا، دو بار وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات کے دوران، اس کے باوجود ہمارے وزیر اعظم خاموش رہے، وہ دو بار ان کے فیلڈ مارشل سے ملے، پھر بھی ہمارے وزیر اعظم خاموش رہے، اب ٹرمپ نے دو بار کہا ہے کہ ہندوستان ان عالمی معاملے پر روس سے تیل نہیں خریدے گا، اس کے باوجود وہ وزیر اعظم کیوں خاموش ہیں؟ یوکرین پر روسی حملے کے بعد روس پر مغربی پابندیاں لگ گئیں، ہندوستان روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے اور اب امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ہندوستان بھی روس سے تیل خریدنا بند کر دے۔
جہاں تجزیہ کار ہندوستان کی توانائی کی حفاظت کی ضروریات اور جغرافیائی سیاسی پیچیدگیوں کے پیش نظر اس مسئلے کو حکومت کے لیے چیلنج سمجھتے ہیں، وہیں یہ بھی سچ ہے کہ اس سال اپریل سے ستمبر کے دوران چین کے ساتھ بھارت کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 54.4 بلین ڈالر ہو گیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 49.6 بلین ڈالر تھا۔



Comments


Scroll to Top