انٹرنیشنل ڈیسک: دنیا بھر میں صحت اور تندرستی سے متعلق نت نئے ٹرینڈز ( رجحانات )سامنے آتے رہتے ہیں لیکن ایک ایسا چلن بھی ہے جو آپ کو حیران کر سکتا ہے۔ یورپ کے کچھ ممالک میں لوگ نہانے کے لیے پانی کی جگہ بیئر کا استعمال کر رہے ہیں۔ سن کر بھلے ہی یہ عجیب لگے لیکن اسے جسم اور دماغ کے لیے بے حد فائدہ مند مانا جاتا ہے۔
کیا ہے 'بیئر باتھ' کا چلن؟
یورپ میں 'بیئر سپا' (Beer Spa) تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں جہاں لوگ بیئر سے بھرے بڑے بڑے ٹب میں گھنٹوں تک آرام کرتے ہیں۔ یہ کوئی نیا رجحان نہیں ہے بلکہ کئی سو سال پرانی ایک روایت ہے۔ مانا جاتا ہے کہ قرون وسطی میں لوگ یقین رکھتے تھے کہ بیئر میں موجود خمیر اور ہاپس جلد کو صاف کرنے اور جسم کو تازگی دینے میں مدد کرتے ہیں۔

'بیئر باتھ' کے فائدے
'بیئر سپا' چلانے والے ماہرین کا دعوی ہے کہ بیئر سے نہانے کے کئی فائدے ہیں:

چمکدار جلد: بیئر میں موجود خمیر اور وٹامن B جلد کو نرم اور چمکدار بناتے ہیں۔
تنا ؤکم: بیئر کے گرم ٹب میں بیٹھنے سے جسم اور دماغ کو آرام ملتا ہے۔
بلڈ سرکولیشن: گرم بیئر میں بیٹھنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔
زہریلے مادے باہر: بیئر کے قدرتی عناصر پسینے کے ذریعے جسم سے مضر زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد کرتے ہیں۔

کہاں ہے یہ رجحان سب سے زیادہ مقبول؟
بیئر سپا اب ایک بڑا سیاحتی مرکز بن چکے ہیں خاص طور پر چیک جمہوریہ، آسٹریا، جرمنی اور پولینڈ میں۔ یہاں آنے والے سیاح لکڑی کے خاص ٹبوں میں بیئر بھروا کر گھنٹوں ریلیکس کرتے ہیں۔ کئی سپا تو ایسے ہیں جہاں آپ نہانے کے ساتھ ساتھ بیئر پینے کا بھی لطف اٹھا سکتے ہیں۔

میڈیکل ماہرین کا کہنا ہے کہ بیئر باتھ سے کوئی جادوی فائدہ تو نہیں ہوتا لیکن یہ تنا کم کرنے اور جسم کو آرام دینے کا ایک اچھا طریقہ ہے اور اس کا کوئی سنگین سائیڈ ایفیکٹ بھی نہیں ہے۔