National News

شیوراج حکومت کے فرمان نے سرکاری ملازمین کی اڑائی نیند، پرفارمنس چیک کرنے کے بعد طے ہوگا مستقبل

شیوراج حکومت کے فرمان نے سرکاری ملازمین کی اڑائی نیند، پرفارمنس چیک کرنے کے بعد طے ہوگا مستقبل

بھوپال: مدھیہ پردیش میں کورونا قہر کے درمیان حکومت کے فرمان نے سرکاری ملازمین کی نیند اڑا دی ہے۔ سرکاری احکام کے مطابق 20 سال کی ملازمت اور 50 سال کی عمر پار کر چکے ہیں، سرکاری ملازمین کا پرفارمینس چیک ہوگا۔ ملازمین کی پرفارمینس کی بنیاد پر ان کی آگے کی ملازمت کا مستقبل طے ہوگا۔
 سی آر میں 50 فیصد نمبر حاصل کرنے والے ملازمین کی ملازمت محفوظ رہے گی۔ پچاس فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے اور میڈیکلی ان فٹ ملازمین کو باہر کا راستہ دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیکلی ان فٹ رہنے والے ملازمین کی 20 سال کی سروس کے بعد ریٹائرمنٹ کا آپشن ہوگا نہیں تو 25 سال کی ملازمت ہونے پر سرکار خود بخود انہیں باہر کا راستہ دکھا دے گی۔

حکومت کی جانب سے کورونا قہر میں بگڑی معیشت کو پٹری پر لانے کیلئے یہ فارمولا طے کیا گیا ہے اور جی اے ڈی نے اس کے لئے احکام بھی جاری کردیا ہے۔کورونا قہر میں سرکاری ملازمین کے لئے حکومت کے ذریعہ جاری کئے گئے احکام کے بعد نہ صرف سیاسی سطح پر بلکہ ملازمین تنظیموں نے بھی محاذ کھڑا کردیا ہے۔

کرمچاری سنگھ کے صدر سدھیر نائک کہتے ہیں کہ ہر محاذ پرناکام ہوچکی سرکار اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے ملازمین کو ٹارگیٹ بنا رہی ہے، لیکن ملازمین اس سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ ملازمین اپنا حق لیکر رہیں گے۔ حکومت نے ابھی تک نہ تو ساتویں پے کمیشن کا فائدہ ملازمین کو دیا ہے اور نہ ہی پروموشن اور انکریمنٹ ملازمین کو دیا گیا ہے۔

ان سب سے بچنے کے لئے حکومت نے پرفارمینس اور میڈیکل فٹنس کا راستہ نکالا ہے۔ کرمچاری اپنے حق کے لئے ایک ساتھ ہیں اور حکومت نے اپنا حکم واپس نہیں لیا تو اس کے خلاف صوبائی تحریک چلائیں گے۔

PunjabKesari
وہیں مدھیہ پردیش کانگرس میڈیا سیل کے چیئرمین اور سابق وزیر جیتو پٹواری کہتے ہیں کہ سرکاری ملازمین کی پرفارمینس پر بات بعد میں ہوگی۔ یہ سرکار جو ہر محاذ پر فیل ہوگئی ہے اسے اقتدار میں رہنے کا حق کیسے ہے۔ کسانوں کی قرض معافی کا ہیسہ یہ سرکار کھا گئی ہے۔

صوبہ میں کورونا بے لگام ہوگیا ہے اور حکومت کے وزرا بے خبر ہیں۔ ہسپتالوں میں بدنظمی پھیلی ہوئی ہے۔ سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹر پرائیویٹ علاج کرتے ہوئے پکڑے جاتے ہیں۔ سرکارکو پہلے ان کے لئے کام کرنا چاہئے۔ جہاں تک ملازمین کی پرفارمینس کا تعلق ہے تو ملازمین کی سروس ایکٹ میں کوئی بدلا کرنے کیلئے قانون کو اسمبلی میں لانا ہوگا۔

جب اسمبلی میں اس طرح کا کوئی قانون ہی نہیں آیا اور جب سے یہ سرکار آئی ہے، اس نے اسمبلی کا کوئی سیشن ہی نہیں بلایا تو اس کا نفاذ کیسے ہو سکتا ہے۔اپوزیشن اور کرمچاری سنگھ کی سخت تنقید کے باوجود حکومت اپنے موقف پر قائم ہے۔ 
مدھیہ پردیش بی جے پی کے ترجمان رجنیش اگروال کہتے ہیں کہ ایڈمنسٹریشن اور ملازمین کی فلاح کے نقطہ نظر سے بی جے پی فیصلوں کا نفاذ کرے گی۔ ہم ملازمین کی فلاح کے معاملے میں کسی قسم کا امتیاز نہیں کرنے والے ہیں۔ ہم ملازمین کے ساتھ غلط نہیں ہونے دیں گے اور سوشاسن کے ساتھ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔

اس لئے جو قوانین و ضوابط ہیں ان کا نفاذ ملازمین ہونے دیں، جو لوگ اس معاملے کو لے کر اشتعال پیدا کر رہے ہیں وہ بھی اور اپوزیشن بھی سمجھ لے کہ حکومت  ملازمین کی فلاح اور نظم و نسق کو بہتر بنانے کی سمت میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے والی ہے۔
ملازمین پرفارمنس اور میڈکل فٹنس کے معاملے پر حکومت نے اپنا موقف تو واضح کردیا ہے، لیکن ملازمین اسے اپنے حقوق پر شب خون سے تعبیر کر رہے ہیں۔ مستقبل میں یہ معاملہ اور طول پکڑتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ کانگریس اس ایشوکو اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں عوام کے بیچ کیش کرانے کی بھی کوشش کریگی۔

وہیں ٹرکوں کی ہڑتال کے ساتھ سنودا کرمچاری سنگھ کی  ہڑتال کا سلسلہ بھی صوبہ میں جاری ہے۔ ایسے میں اگرسبھی سرکاری ملازمین ایک ساتھ آگئے تو سرکار کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوجائیگا۔
 



Comments


Scroll to Top