بیجنگ: بھارت کی دارالحکومت دہلی کے فضائی آلودگی پر طنز کر رہا چین، اربوں روپے خرچ کے باوجود پھر دھند کی لپیٹ میں ہے۔ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جمعرات کو دھند چھائی رہی اور ہوا کے معیار کا اشاریہ (AQI) بڑھ کر 215 تک پہنچ گیا، جو "انتہائی غیر صحت مند" سطح کے طور پر جانا جاتا ہے۔ بیجنگ میں برسوں تک ہوا صاف کرنے کے لیے مہم چلائی گئی، جس کے بعد آلودگی اتنی تیزی سے بڑھنا نادر سمجھا جا رہا ہے۔ چین کے قومی موسمیاتی ادارے نے بدھ کو ' یلو الرٹ' جاری کرتے ہوئے ملک کے کچھ حصوں میں شدید دھند پھیلنے کی پیش گوئی کی ہے۔
چند دن پہلے چین نے کہا تھا کہ بھارت فضائی آلودگی کے خلاف جنگ پر اس سے سبق لے سکتا ہے۔ کیونکہ بیجنگ 'سماگ کی راجدھانی' سے ایک صاف، صحت مند شہر بن گیا۔ بھارت ان پالیسیوں، نافذ کرنے کے طریقوں اور ہم آہنگی سے سبق لے سکتا ہے جن سے چین میں یہ تبدیلی آئی۔ موسمیاتی ادارے نے کہا کہ ہیبیئی، بیجنگ، تیانجن، ہینان، انہوئی، جیانگسو، ہوبیئی، سچوان بیسن اور چونگچنگ میں جمعرات کو شدید دھند چھائی رہنے کی پیش گوئی ہے۔ بیجنگ میں آلودہ ہوا کے ساتھ دھند ان دنوں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے، جبکہ پہلے یہاں شدید آلودگی دیکھی جاتی تھی۔
حکومت نے 2016 میں کئی اقدامات اٹھائے تھے، جن میں شدید آلودگی پیدا کرنے والی صنعتوں کو بند کرنا اور انہیں منتقل کرنا شامل تھا۔ اس کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سردیوں کے دوران شہر میں کوئلے سے چلنے والے پبلک ہیٹنگ نظام کی جگہ قدرتی گیس یا بجلی سے چلنے والے ہیٹنگ نظام کو اپنایا گیا، جس کے لیے ایک ارب ڈالر سے زیادہ رقم خرچ کی گئی اور اس طرح آلودگی کی سطح کم کرنے میں مدد ملی۔