National News

نیپال میں اب 16 سال کے نوجوان بھی ڈال سکیں گے ووٹ ، وزیر اعظم کا بڑا اعلان

نیپال میں اب 16 سال کے نوجوان بھی ڈال سکیں گے ووٹ ، وزیر اعظم کا بڑا اعلان

انٹرنیشنل ڈیسک: نیپال کی عبوری وزیر اعظم سشیلا کارکی نے قوم سے اپنے خطاب میں نوجوانوں کے بارے میں ایک بڑا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کی کم از کم عمر 18 سے گھٹا کر 16 سال کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ خاص طور پر Gen-Z تحریک کے بعد لیا گیا تھا تاکہ مزید نوجوانوں کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کے لیے حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ سشیلا نے کہا کہ اس فیصلے سے نوجوانوں کی سیاسی شراکت داری بڑھے گی۔
ووٹر فہرست میں نام شامل کرنے کی آخری تاریخ ایک ماہ کے لیے بڑھا دی گئی ہے تاکہ نئے نوجوان ووٹرز رجسٹر ہو سکیں۔ بیرون ملک مقیم نیپالی شہریوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کا عمل بھی شروع کیا گیا ہے۔ اسے حاصل کرنے کے لیے قانون میں ترمیم کی جائے گی۔ ہمارا مقصد 5 مارچ تک پرامن، غیر جانبدار اور خوف سے پاک انتخابات کروانا ہے۔
الیکشن کمیشن نے جاری کیا نوٹیفکیشن
وزیر اعظم کے اعلان کے فوراً بعد، نیپال کے الیکشن کمیشن نے ایک باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 16 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام نیپالی شہری اب صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹر رجسٹریشن کے لیے رجسٹر کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے تمام نیپالی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ انتخابات میں سرگرمی سے حصہ لیں اور ان رہنماو¿ں کا انتخاب کریں جو نوجوانوں کی خواہشات کو پورا کریں۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں، میڈیا اور شہریوں سے کامیاب اور پرامن انتخابات کو یقینی بنانے میں مدد کرنے کی اپیل کی۔
انتخابات کے لیے تیار نیپال
وزیر اعظم کارکی نے کہا کہ انتخابات کے لیے ضروری عملہ، بجٹ، سامان، سیکیورٹی اور قانونی تقاضوں کو الیکشن کمیشن کے تعاون سے حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ Gen-Z تحریک کے دوران رہنماوں کے گھروں سے ملنے والے پیسے کی جانچ کی جائے گی۔ انہوں نے منی لانڈرنگ ڈیپارٹمنٹ کو ایسا کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس اقدام کو بدعنوانی کے خلاف ایک سخت کارروائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔



Comments


Scroll to Top