National News

یہاں خوبصورت خواتین کو نہیں مل رہے شوہر! مجبوری میں کرائے پر بلا رہی ہیں ''ہسبینڈ''، جانیں کیوں بڑھ رہا یہ ٹرینڈ

یہاں خوبصورت خواتین کو نہیں مل رہے شوہر! مجبوری میں کرائے پر بلا رہی ہیں ''ہسبینڈ''، جانیں کیوں بڑھ رہا یہ ٹرینڈ

انٹرنیشنل ڈیسک: دنیا بھر میں آبادی کے توازن کے بارے میں کئی طرح کی باتیں کی جاتی ہیں، لیکن لاتویا کا معاملہ بالکل منفرد ہے۔ یورپ کا یہ چھوٹا سا ملک آج ایک ایسی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے، جس نے معاشرے میں ایک غیر متوقع اور دلچسپ خدمت کو جنم دیا ہے “Husband for an Hour” یعنی 'ایک گھنٹے کے لیے شوہر'۔ لاتویا میں خواتین اور مردوں کی آبادی کے درمیان شدید فرق ہے۔ ماہرین کے مطابق، لاتویا میں ہر 100 خواتین کے مقابلے میں تقریباً 84 مرد ہی باقی ہیں۔ خواتین کی اوسط عمر بھی مردوں سے 10 سال زیادہ ہے۔ ملک میں زیادہ تر نوجوان، تعلیم یافتہ خواتین بیرون ملک بس جاتی ہیں، جس سے مقامی مردوں کی کمی اور بڑھ گئی ہے۔ اس جنسی عدم توازن کی وجہ سے لاتویا میں غیر شادی شدہ اور اکیلی خواتین کی تعداد بہت زیادہ ہو چکی ہے۔ نتیجتاً، گھریلو کام، مرمت اور حفاظت سے متعلق کاموں کے لیے خواتین اب “کرائے کے شوہر” جیسی خدمات پر انحصار کر رہی ہیں۔
‘ایک گھنٹے کے لیے شوہر’ خدمت کیسے کام کرتی ہے؟

  • یہ خدمت عام گھریلو مدد کی طرح نہیں، بلکہ ایک انتہائی منظم نظام ہے۔ یہاں کچھ اہم باتیں شامل ہیں:
  • آن لائن یا فون کے ذریعے بکنگ
  • خواتین کسی بھی وقت ایپ یا ویب سائٹ کے ذریعے بکنگ کر سکتی ہیں۔
  • فوری خدمت کی ضرورت ہونے پر مرد 60 منٹ کے اندر گھر پہنچ جاتے ہیں۔
  • ان مردوں کو دیا جاتا ہے خصوصی نام: “Men with Golden Hands”
  • اس خدمت کو چلانے والی کمپنیاں اپنے ملازمین کو “سنہری ہاتھ والے مرد” کے طور پر تشہیر کرتی ہیں۔
  • ان کی مہارت صرف مرمت تک محدود نہیں، بلکہ “خواتین دوستانہ ہینڈلنگ” پر بھی زور دیا جاتا ہے۔

کس قسم کی خدمات ملتی ہیں؟

  • ٹپکنے والے نل کی مرمت
  • ٹی وی یا واشنگ مشین انسٹال کرنا
  • فرنیچر کی فٹنگ
  • الیکٹرک کام
  • رنگائی
  • گارڈننگ
  • گھر کی بھاری اشیاء اٹھانا
  • گھر کے اندر حفاظتی چھوٹے کام
  • کچھ صورتوں میں اگر عورت اکیلی ہو تو "حفاظتی احساس کے لیے مرد کی موجودگی
  • یہ خدمت کسی بھی ذاتی یا غیر مناسب سرگرمی سے متعلق نہیں ہوتی
  • بلکہ مکمل طور پر گھریلو مدد اور تکنیکی کاموں کے لیے ہوتی ہے۔

یہ رجحان کیوں بڑھ رہا ہے؟
ماہرین بتاتے ہیں کہ طویل عرصے سے لاتویا میں مردوں کی تعداد تیزی سے کم ہوتی جا رہی ہے۔ خواتین زیادہ تعلیم یافتہ اور اقتصادی طور پر خودمختار ہیں۔ زیادہ تر کیریئر پر مرکوز خواتین کے لیے گھر کے تکنیکی کاموں کے لیے قابل اعتماد مرد تلاش کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ کئی خواتین رشتوں کے لیے بیرون ملک پارٹنر تلاش کرتی ہیں۔ اس سے ملک میں مقامی مردوں کی کمی اور بڑھ رہی ہے۔ کئی خواتین بتاتی ہیں کہ گھر میں مرمت کے دوران “کسی قابل مرد” کی موجودگی سے انہیں حفاظتی احساس ہوتا ہے۔
پچھلے 5 سالوں میں طلب تین گنا بڑھ گئی
لاتویا کے بڑے شہروں ریگا، ڈوگواپلِس اور لیپاڑا میں یہ خدمت اب عام ہو چکی ہے۔ کمپنیوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں روزانہ سیکڑوں بکنگ ملتی ہیں۔ کچھ سماجی گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ خدمت سماجی عدم مساوات کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ روایتی خاندانی ڈھانچے میں آنے والی تبدیلیوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاہم خواتین اسے اپنی آزادی اور سہولت کے طور پر دیکھتی ہیں۔
لاتویا میں مردوں کی کمی سے پیدا ہونے والا عدم توازن ایک منفرد لیکن ضرورت پر مبنی خدمت کی وجہ بنا ہے۔ "ایک گھنٹے کے لیے شوہر" صرف گھریلو کاموں کی مدد نہیں، بلکہ بدلتی ہوئی سماجی ساخت کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔ خواتین کی بڑھتی ہوئی خودمختاری اور مردوں کی کم ہوتی تعداد نے مل کر اس خدمت کو لاتویا کی بڑی سماجی ضرورت بنا دیا ہے۔
            
 



Comments


Scroll to Top