National News

نیپال-بھارت توانائی شراکت داری نئی بلندی پر، اب پائپ لائن کے ذریعے آئے گا ایوی ایشن فیول

نیپال-بھارت توانائی شراکت داری نئی بلندی پر، اب پائپ لائن کے ذریعے آئے گا ایوی ایشن فیول

انٹرنیشنل ڈیسک: نیپال اور بھارت جلد ہی پائپ لائن کے ذریعے نیپال کو ایوی ایشن فیول (اے ٹی ایف) سپلائی کرنے پر بات چیت شروع کریں گے۔ دونوں ممالک کے حکام کی ملاقات 8 دسمبر کو نئی دہلی میں ہونے جا رہی ہے۔ نیپال نے 2019 میں موتیہاری–املیکھ گنج کراس بارڈر پائپ لائن کے مکمل ہونے کے بعد ڈیزل کی درآمد شروع کی تھی۔ اس کے بعد 2025 کی شروعات میں پٹرول اور کیروسین کی درآمد بھی پائپ لائن کے ذریعے ہونے لگی۔ نیپال–بھارت پیٹرولیم اور گیس جوائنٹ ورکنگ گروپ کی پانچویں میٹنگ میں نیپال اے ٹی ایف سپلائی کا باضابطہ تجویز پیش کرے گا۔ نیپال کی طرف سے وفد کی قیادت صنعت، تجارت اور سپلائی وزارت کے مشترکہ سیکرٹری شِورام پوکھرل کر رہے ہیں۔ پوکھرل کے مطابق، املیکھ گنج سے چتوان ضلع کے لوثار تک پائپ لائن کے توسیعی کام مکمل ہوتے ہی اے ٹی ایف کی سپلائی شروع کی جا سکتی ہے۔

یہ منصوبہ بھارت کی مدد سے چل رہا ہے، جبکہ نیپال آئل کارپوریشن (این او سی) لوثار میں اے ٹی ایف ڈپو اپنے وسائل سے بنائے گا۔ موجودہ وقت میں موتیہاری–املیکھ گنج پائپ لائن کو لوثار تک بڑھانے کا کام جاری ہے۔ جگہ کی کمی کے باعث املیکھ گنج میں اے ٹی ایف ڈپو نہیں بنایا جا سکا، اس لیے نیا ڈپو لوثار میں تجویز کیا گیا ہے۔ این او سی کے مطابق، ایک ہی پائپ لائن میں ڈیزل، پٹرول، کیروسین اور اے ٹی ایف سب بھیجے جا سکتے ہیں، اور مختلف ایندھن کے ملاوٹ سے بچنے کے لیے سائنسی اقدامات کیے گئے ہیں۔
2023 میں نیپال کے سابق وزیراعظم کے بھارت دورے کے دوران دونوں ممالک نے سیلیگ±ڑی–جھاپا تک نئی پیٹرولیم سپلائی انفراسٹرکچر، املیکھ گنج–لوثار پائپ لائن کی توسیع اور دو نئے ٹرمینل (چتوان اور جھاپا) بنانے پر اتفاق کیا تھا۔ 2019 میں بنی یہ پائپ لائن جنوبی ایشیا کی پہلی کراس بارڈر پائپ لائن بنی تھی۔ اسی دوران، ایس جی گروپ کی معاون کمپنی یوگھ ہولڈنگ نے حال ہی میں پہلی بار بھارت سے ایل این جی (لیکویفائیڈ نیچرل گیس) کی درآمد بھی شروع کی ہے۔ بھارتی پیٹرولیم وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے اسے علاقائی توانائی کی حفاظت کے لیے تاریخی کامیابی قرار دیا۔



Comments


Scroll to Top