واشنگٹن: ماہرین فلکیات نے زمین کے قریب ایک نئے منی چاند کی شناخت کی ہے۔ یہ 2025 PN7 نامی ایسٹیرائڈ ہے، جو تقریباً 50 سال تک ہمارے سیارے کے قریب رہے گا۔ تاہم، یہ ہمارے قدرتی چاند جیسا نہیں ہے۔ اسے آدھا چاند (Quasi-Moon) کہا جاتا ہے۔
اہم حقائق:
- 2025 PN7 کا قطر تقریباً 19 میٹر ہے اور اسے اگست 2025 میں دریافت کیا گیا۔
- یہ 2083 تک زمین کے قریب رہے گا، اس کے بعد آہستہ آہستہ خلاء میں چلا جائے گا۔
- یہ دراصل سورج کے گرد گردش کرتا ہے، لیکن زمین کے قریب ہونے کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ یہ زمین کا چکر لگا رہا ہے۔
- Quasi-Moon زمین کے کشش ثقل سے بالواسطہ منسلک رہتا ہے، لیکن کبھی مکمل طور پر چاند کی طرح جڑتا نہیں۔
- ماہرین فلکیات اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ مستقبل میں اس کی مدار اور راستے کا صحیح اندازہ لگایا جا سکے۔
Quasi-Moon اور عام چاند میں فرق
عام چاند زمین کے کشش ثقل کی وجہ سے ہمیشہ زمین کے گرد گردش کرتا ہے۔
آدھا چاند یعنی "Quasi-Moon" وہ فلکیاتی جسم ہوتے ہیں جو زمین کے گرد گردش کرتے ہوئے سورج کے گرد بھی چکر لگاتے ہیں۔ ان کا کشش ثقل زمین سے بالواسطہ طور پر جڑا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ زمین کے ساتھ الجھنے جیسے دکھائی دیتے ہیں۔ جیسے جیسے زمین سال بھر گھومتی ہے، Quasi-Moon آسمان میں 8 کی شکل کا نمونہ بناتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔
سائنسدانوں کے لیے اہمیت
2025 PN7 کی دریافت سے فلکیات دانوں کو زمین کے قریب موجود چھوٹے سیارچوں کی مداروں اور ان کے رویے کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ یہ دریافت مستقبل میں ممکنہ خلائی مشنوں اور سیاروں کی حفاظت کی حکمت عملیوں کے لیے اہم معلومات فراہم کر سکتی ہے۔