National News

دنیا میں سب سے بڑی مسلم آبادی والے ملک نے جیت لی تاریخی جنگ! ڈبلیو ایچ او نے پولیو وائرس سے پاک ہونے کا کیااعلان

دنیا میں سب سے بڑی مسلم آبادی والے ملک نے جیت لی تاریخی جنگ! ڈبلیو ایچ او نے پولیو وائرس سے پاک ہونے کا کیااعلان

انٹرنیشنل ڈیسک: انڈونیشیا نے عوامی صحت کے محاذ پر ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ ملک میں پھیلے پولیو وائرس ٹائپ-2 کا وباﺅ اب ختم ہو چکا ہے۔ یہ اعلان 19 نومبر کو کیا گیا جب جون 2024 کے بعد بچوں یا ماحول میں وائرس کا کوئی نشان نہیں ملا۔
دو سال کی طویل لڑائی کے بعد کامیابی
انڈونیشیا کے وزارتِ صحت کے مطابق، ہنگامی ردعمل کے تحت پورے ملک میں تقریباً 60 ملین اضافی پولیو ویکسین کی خوراکیں دی گئیں۔ وزیرِ صحت بڈی گنادی سادِیکِن نے کہا کہ یہ کامیابی صحت کے کارکنوں کی محنت، والدین کے تعاون اور بین الاقوامی اداروں کی مدد سے ممکن ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ کچھ علاقوں میں کم ویکسینیشن کی وجہ سے پولیو کا خطرہ ابھی بھی موجود ہے۔ WHO کے مغربی بحر الکاہل کے علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر سایا ماو پیویکالا نے کہا کہ انڈونیشیا کی یہ کامیابی پورے خطے میں 25 سال پرانے پولیو فری ریکارڈ کو مزید مضبوط کرتی ہے۔ انہوں نے تمام ممالک سے محتاط رہنے اور انفیکشن روکنے کے لیے ویکسینیشن مہم مضبوط رکھنے کی اپیل کی۔
 کہاں کہاں ملےپولیو کے کیس؟
اکتوبر 2022 میں پہلا کیس سامنے آنے کے بعد ملک کے کئی صوبوں آچےہ، بانٹن، ویسٹ جاوا، سنٹرل جاوا، ایسٹ جاوا، نارتھ مال±کو، سنٹرل پاپوا، ہائلینڈ پاپوا اور ساوتھ پاپوا میں متعدد کیسز سامنے آئے تھے۔ آخری کیس جون 2024 میں رپورٹ ہوا۔ حکومت نے ہنگامی ویکسینیشن کے لیے نوویل OPV-2 (nOPV2) استعمال کی اور معمول کی ویکسینیشن بھی تیز کی۔ 2023 میں IPV (Inactivated Polio Vaccine) کی دوسری خوراک 63فیصد بچوں کو دی گئی، جبکہ 2024 میں یہ بڑھ کر 73فیصدہو گئی۔ انڈونیشیا نے 2025 میں ہیکساویلینٹ ویکسین بھی متعارف کرائی، جو DPT-HB-Hib اور IPV کو ایک شاٹ میں ملا کر چھ بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
UNICEF نے سراہا
اقوامِ متحدہ کے بین الاقوامی بچوں کے ہنگامی فنڈ (UNICEF) کی انڈونیشیا کی نمائندہ منیزا زمان نے کہا کہ یہ کامیابی ظاہر کرتی ہے کہ جب کمیونٹی، صحت کا نظام اور عالمی ادارے مل کر کام کرتے ہیں تو بڑے مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ وزارتِ صحت نے کہا کہ ملک میں نگرانی، معمول کی ویکسینیشن اور کمیونٹی کے ساتھ رابطے کو مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ پولیو کبھی واپس نہ آئے۔



Comments


Scroll to Top