انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش کے دوسرے سب سے بڑے شہر چٹاگانگ میں واقع بھارتی ویزا درخواست مرکز میں ویزا خدمات اگلے حکم تک غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دی گئی ہیں۔
یہ فیصلہ ملک میں بڑھتے ہوئے سیاسی تناواور سکیورٹی حالات کے پیش نظر لیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق، یہ قدم اہم نوجوان رہنما شریف عثمان ہادی کی موت کے بعد بھڑکنے والے تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
ہادی گزشتہ سال ہونے والی طلبہ قیادت میں چلنے والی تحریک کے نمایاں چہرہ تھے، جن تحریکوں کے نتیجے میں اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اقتدار چھوڑنا پڑا تھا۔
ہادی آئندہ 12 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے امیدوار بھی تھے۔
گولی چلنے کے واقعے سے ہنگامہ
12 دسمبر کو وسطی ڈھاکہ کے وجے نگر علاقے میں انتخابی مہم کے دوران نقاب پوش مسلح افراد نے ہادی کے سر میں گولی مار دی تھی۔
شدید حالت میں انہیں علاج کے لیے سنگاپور لے جایا گیا، جہاں بعد میں ان کی موت ہو گئی۔
ہادی کی موت کے بعد بنگلہ دیش کے کئی حصوں میں تشدد، آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات سامنے آئے۔
بھارتی اداروں پر اثر
اسی کشیدہ ماحول کے دوران چٹاگانگ میں بھارتی اسسٹنٹ ہائی کمشنر کی رہائش گاہ پر پتھراو کا واقعہ بھی پیش آیا۔
اس کے بعد سکیورٹی ایجنسیوں نے حالات کا جائزہ لیا اور بھارتی ویزا درخواست خدمات کو فوری طور پر روکنے کا فیصلہ کیا۔
ڈھاکہ ٹریبیون اخبار کے مطابق، ویزا درخواست مرکز نے کہا ہے کہ چٹاگانگ میں بھارتی ویزا سے متعلق تمام خدمات 21 دسمبر سے اگلے نوٹس تک بند رہیں گی۔
سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ کھولنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔
سلہٹ میں بھی ہائی الرٹ
اس دوران سلہٹ میں واقع بھارتی اسسٹنٹ ہائی کمیشن کے دفتر اور ویزا درخواست مرکز کی سکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
سلھٹ میٹروپولیٹن پولیس کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر میڈیا سیف الاسلام نے کہا کہ سکیورٹی اس لیے سخت کی گئی ہے تاکہ کوئی تیسرا فریق حالات کا فائدہ نہ اٹھا سکے۔
شریف عثمان ہادی کو ہفتہ کے روز ڈھاکہ میں قومی شاعر قاضی نذرالاسلام کی قبر کے قریب دفن کیا گیا۔
ان کے جنازے میں بڑی تعداد میں حامیوں اور سیاسی کارکنوں نے شرکت کی۔