واشنگٹن: امریکہ میں طبی دنیا نے ایک تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ ملک میں پہلی بار سور کا جینیاتی طور پر ترمیم شدہ گردہ انسان میں پیوند کیا گیا ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کیا اس طرح کسی شخص کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ نیویارک کے این وائی یو لینگون ہیلتھ میڈیکل سینٹر میں کیے گئے اس کلینیکل ٹرائل کی تصدیق اس کمپنی نے کی ہے جس نے ان اعضا کو انسانی جسم کے لیے موزوں بنانے کے لیے جین ایڈیٹنگ کی ہے۔ اسے طب کے شعبے میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے اس سخت تحقیق کی منظوری دے دی ہے۔ ابتدائی مرحلے میں چھ مریضوں پر یہ تجربہ کیا جائے گا۔ ڈاکٹر رابرٹ مونٹگومری، جو اس ٹرائل ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں، نے بتایا کہ ہسپتال کے پاس رضاکار مریضوں کی فہرست تیار ہے۔ اس سے پہلے بھی سور کے گردے دو بار انسان میں پیوند کیے جا چکے ہیں لیکن وہ زیادہ عرصے تک کام نہیں کر سکے۔ الاباما کی ایک خاتون میں پیوند کیا گیا گردہ 130 دن اور نیو ہیمپشائر کے ایک شخص میں 271 دن تک فعال رہا۔ اب یہ نیا تجربہ زینو ٹرانسپلانٹیشن” ٹیکنالوجی کو ایک نئے مقام تک لے جانے کی سمت میں سنگ میل سمجھا جا رہا ہے۔ اس کامیابی سے مستقبل میں اعضا کی پیوند کاری کی قلت کو دور کرنے کی بڑی امیدیں جاگی ہیں۔