Latest News

دہلی تشدد:  اشتعال انگیز تقاریر معاملے میں مرکز نے مانگا وقت، کورٹ نے دئیے 4 ہفتے

دہلی تشدد:  اشتعال انگیز تقاریر معاملے میں مرکز نے مانگا وقت، کورٹ نے دئیے 4 ہفتے

نئی دہلی :نئی دہلی: دہلی تشدد کیس میں جمعرات کو دوبارہ دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی ہے۔ اگرچہ کورٹ نے  کیس کی سماعت 13 اپریل تک ملتوی کردی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ ابھی اس معاملے پر سماعت نہیں ہوگی۔ مرکز نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ اس وقت بی جے پی لیڈروں اور دیگر کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے کے لئے ایف آئی آر درج کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ سالسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ایف آئی آر مناسب مرحلے پر کی جائے گی اور مزید وقت دیاجانا چاہئے  تاکہ دہلی میں حالات معمول پر لوٹ آئے۔مہتہ نے ہائی کورٹ میں دلیل دی کہ شمال مشرقی دہلی میں حالات معمول ہونے تک مداخلت کرنے کی کوئی جلد بازی نہیں ہے۔

PunjabKesari
اس پر دہلی ہائی کورٹ نے مرکز کو جواب داخل کرنے کے لئے 4ہفتوں کا وقت دیا۔ ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو بھی معاملے میں فریق کی بنانے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے سماعت چار ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔ اس معاملے پر 13 اپریل کو سماعت ہوگی اور اس پورے معاملے میں دہلی پولیس اور مرکزی حکومت اپنی رپورٹ اسی دن کورٹ میں دیں گے۔سماعت کے دوران مرکز اور دہلی پولیس کے وکیل سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ بدھ کو عدالت نے حکم جاری کر جواب مانگا تھا کہ جو اشتعال انگیز بیان دئیے  گئے تھے ان پر کارروائی کی جائے۔

PunjabKesari
سالیسٹر جنرل نے کہا کہ پھر دو تین لیڈروں پر ہی کیوں اب تک جتنے بھی لوگوں نے بھڑکاؤ بیان دیئے ہیں ،ان سب کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے۔تشار مہتہ نے کہا کہ ویسے بھی کورٹ کو جو ویڈیو دکھائی گئیں اس میں دیئے گئے بیان دو ماہ قبل کے ہیں، حال ہی میں ہوئے واقعہ سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ درخواست گزار صرف تین اشتعال انگیز بیانات کو منتخب کر کے کارروائی کا مطالبہ نہیں کر سکتا۔ایک مفاد عامہ کی عرضی میں ایسا نہیں ہوتا۔

PunjabKesari
تشار مہتا نے کہا کہ ہمارے پاس ان تین نفرت آمیز تقریر کے علاوہ کئی اور نفرت  انگیز تقریریں  ہیں، جس کو لے کر شکایت درج کرائی گئی۔انہوں نے کہا کہ مرکز کو فریق بنایا جائے یا نہیں یہ کورٹ کو طے کرنا ہے، درخواست گزار کو نہیں، ہم تشدد کو کنٹرول کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔سالیسٹر جنرل نے کہا کہ آتش زنی، لوٹ مار اور تشدد میں ہوئی اموات کے سلسلے میں اب تک 48 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

PunjabKesari

یادر ہے کہ کل ہائی کورٹ نے بی جے پی ارکان پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما ،کپل مشرا اور ابھے ورماکے ذریعہ کی جانے والی نفرت انگیز تقاریر کی سماعت کی تھی۔دہلی پولیس کے مطابق ، گرفتار ہونے والے 106 افراد مقامی ہیں اور برآمد ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر مزید گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ پولیس نے دہلی ہائی کورٹ کو یہ بھی بتایا کہ ان کوباہر کے افراد بھی نظر آئے ہیں اور ان کی شناخت کی جارہی ہے اور انہوں نے شمال مشرقی دہلی پر ہونے والے تشدد میں 48 ایف آئی آر درج کی ہیں۔
بتا دیں کہ اس سے پہلے بدھ کو جسٹس ایس مرلی دھر نے دہلی پولیس کو پھٹکار لگائی تھی کہ جس دن اشتعال انگیز تقریر کی گئی  اسی دن اگر ایکشن لیا ہوتا تو دہلی میں حالات خراب نہیں ہوتے۔



Comments


Scroll to Top