واشنگٹن: امریکہ میں کینیڈا کی اعلیٰ سفیر آزاد تجارتی معاہدے کے جائزے سے پہلے استعفی ٰدیں گی ٹورنٹو، 10 دسمبر (اے پی) امریکہ میں کینیڈا کی سفیر نے منگل کو کہا کہ وہ اگلے سال استعفیٰ دے رہی ہیں کیونکہ دونوں اہم تجارتی شراکت دار ممالک آزاد تجارتی معاہدے کا جائزہ لینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ سفیر کرسٹن ہل مین نے ایک خط میں کہا کہ یہ صحیح وقت ہے کہ کسی ایسے شخص کو مقرر کیا جائے جو امریکہ۔میکسیکو۔کینیڈا آزاد تجارتی معاہدے سے متعلق جاری مذاکرات پر نظر رکھے گا۔
اس معاہدے کا جائزہ 2026 میں ہونا ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے کہا کہ سفیر ہل مین نے معاہدے کے آئندہ جائزے میں کینیڈا کے لیے بنیاد تیار کی ہے۔ کارنی نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ہل مین کینیڈا کی تاریخ میں امریکہ میں سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والی سفیروں میں سے ایک ہیں۔ وہ گزشتہ چھ سالوں سے امریکہ میں کینیڈا کی سفیر ہیں۔ کینیڈا کے سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے 2017 میں ہل مین کو مقرر کیا تھا۔
وہ اس عہدے پر مقرر ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔ ہل مین نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پہلے دور میں تجارتی معاہدے سے متعلق مذاکرات کی قیادت کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے چین میں حراست میں لیے گئے دو کینیڈائی شہریوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے امریکی اور چینی حکام کے ساتھ کام بھی کیا۔ کینیڈا دنیا میں تجارت پر سب سے زیادہ انحصار کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، اور کینیڈا کی 75 فیصد سے زیادہ برآمدات امریکہ کو جاتی ہیں۔