انٹرنیشنل ڈیسک: ایک بہت دکھ دینے او حیران ر کر دینے والی امریکہ کے فلوریڈا کی ایک 18 سالہ ہونہار طالبہ اینا (Anna) کی کروز شپ پر مشتبہ حالات میں موت ہو گئی ہے۔ اینا جو اپنے اسکول میں ایک مقبول چیئر لیڈر تھی اور جس کا خواب امریکی بحریہ میں شامل ہو کر ملک کی خدمت کرنا تھا اس کی موت نے پورے کمیونٹی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
کروز پر چھٹی اور خوفناک انکشاف
اینا اپنے والد اور اپنے دو سوتیلے بھائیوں کے ساتھ چھ دن کی چھٹی پر ایک کروز پر گئی تھی۔ اس کے والدین کا طلاق تقریباً 13 سال پہلے ہو چکا تھا جس کے بعد سے وہ اپنے والد کے ساتھ رہ رہی تھی۔ 7 نومبر کو جب اینا کافی دیر تک نہیں دیکھی گئی تو اس کی گمشدگی کا خدشہ پھیلا۔ بعد میں ایک خاتون صفائی کارکن نے اس کے کمرے میں بیڈ کے نیچے اس کی لاش دیکھی۔ پولیس تحقیقات میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ چونکا دینے والے اور تشویش ناک ہیں۔ تفتیشی ایجنسیاں اینا کے 16 سالہ سوتیلے بھائی پر قتل کا شبہ ظاہر کر رہی ہیں۔

تحقیق میں سامنے آئے سابق بوائے فرینڈ کے الزامات
پولیس کی گہری تحقیق میں خاندانی حرکیات سے جڑی کچھ پریشان کن باتیں سامنے آئی ہیں۔ اینا کے ایک سابق بوائے فرینڈ کے والد نے پولیس کو بتایا کہ سوتیلا بھائی پہلے بھی اینا کے تئیں نامناسب برتاو کرتا تھا اور اس پر بری نظر رکھتا تھا۔ ذرائع کے مطابق سوتیلے بھائی کے پاس ہمیشہ ایک بڑا چاقو رہتا تھا جس سے اینا کافی ڈری ہوئی رہتی تھی۔ یہ تمام باتیں پہلے اینا کے خاندان کو بتائی گئی تھیں لیکن انہیں مبینہ طور پر سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔ پولیس کا ماننا ہے کہ چھٹیوں کے دوران کسی تنازع کے باعث سوتیلے بھائی نے اس کا قتل کر دیا اور لاش کو چھپانے کے لیے اسے لائف جیکٹ میں لپیٹ کر بیڈ کے نیچے ٹھونس دیا۔

بین الاقوامی سرحدوں پر پیچیدہ قانونی معاملہ
یہ معاملہ اس لیے بھی حساس ہو گیا ہے کیونکہ یہ واقعہ بین الاقوامی آبی حدود میں ہوا ہے جس سے قانونی دائرہ اختیار (Jurisdiction) اور تفتیش کا عمل پیچیدہ ہو گیا ہے۔ وہیں اینا کی اصل ماں جن سے اس کا رابطہ کافی کم تھا نے بھی میڈیا کی نظروں سے بچتے ہوئے چپکے سے اپنی بیٹی کی آخری رسومات میں حصہ لیا۔ اینا ایک ذہین، جسمانی طور پر فٹ اور سب کے درمیان مقبول طالبہ تھی۔

اس کی زندگی کا اختتام اس کے ہی کسی قریبی کی بگڑی ہوئی ذہنیت کے باعث ہوا۔ فی الحال اس سنگین جرم کی گہری قانونی تفتیش جاری ہے اور ملزمان کو سزا دلانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔