ڈھاکہ:بنگلہ دیش کے قیام کے لیے 1971 کی آزادی کی جنگ کے دوران آزادی کی فوج کے سینئر رہنما، ایئر وائس مارشل (ریٹائرڈ) اے کے خانڈکر کا ہفتے کے روز انتقال ہو گیا۔ وہ 95 سال کے تھے۔ پانچ دہائیاں قبل 16 دسمبر کو جب پاکستانی فوجیوں نے بھارت اور بنگلہ دیش کی مشترکہ افواج کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے، تب خانڈکر موجود تھے۔ وزارت دفاع کی بین الافواج عوامی تعلقات (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیاآج (20 دسمبر) تقریباً صبح 10:35 بجے عمر سے متعلق پیچیدگیوں کے سبب خانڈکر نے آخری سانس لی۔
انہوں نے 16 دسمبر، 1971 کو ڈھاکہ میں منعقدہ تقریب میں بنگلہ دیش کی نمائندگی کی، جب لیفٹیننٹ جنرل اے کے نیازی کی قیادت میں پاکستانی فوجیوں نے بھارت کے لیفٹیننٹ جنرل جگجیت سنگھ اروجا کی قیادت والی بھارت-بنگلہ دیش کی مشترکہ فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ بہادری کے اعزاز بیئر اتما سے نوازے گئے خانڈکر، جنرل ایم اے جی عثمانی کی قیادت والی بنگلہ دیش کی آزادی کی فوج، آزادی واہنی کے دوسرے اعلیٰ کمانڈنگ افسر تھے اور بعد میں ملک کی فضائی قوت کو بڑھانے میں پیش رو کردار ادا کرنے والے پہلے ایئر فورس چیف بنے۔ جنگی کوششوں میں ان کی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے، بنگلہ دیش نے انہیں 2011 میں اعلیٰ ترین شہری اعزاز، آزادی ایوارڈ سے نوازا۔
عارضی حکومت کے سربراہ محمد یونس نے تجربہ کار فوجی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاانہوں نے 1971 کی آزادی کی جنگ کے دوران بہادری، دوراندیشی اور قیادت کا مظاہرہ کر کے آزادی حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ خانڈکر 1952 میں اس وقت کی پاکستانی ایئر فورس میں شامل ہوئے تھے اور 1971 میں پاکستان کے خلاف آزادی کی جنگ میں شامل ہونے سے پہلے بطور لڑاکا پائلٹ اور انسٹرکٹر خدمات انجام دے چکے تھے۔ بعد کے سالوں میں، انہوں نے بھارت میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر اور آسٹریلیا میں سفیر کے طور پر کام کیا۔ خانڈکر اپنے آبائی ضلع پابنا سے عوامی لیگ کے ٹکٹ پر دو بار پارلیمان کے لیے منتخب ہوئے تھے۔