National News

دو ماہ بعد کھلے دہلی میں بازار، دکھی چہل پہل

دو ماہ بعد کھلے دہلی میں بازار، دکھی چہل پہل

نئی دہلی: منگل کو بازار قومی دارالحکومت میں تقریبا دو ماہ کے لئے بند رہنے کے بعد کھلے، کئی بازاروں میں کُچھ چہل پہل رہی۔  دکانداروں نے  گراہکو ں کی قلت کی شکایت کی اور انکے درمیان دکانیں کھلنے کے فارمولے پر بھرم صورتحال بنی رہی۔ کناٹ پلیس اور خان بازار جیسے مقبول بازاروں میں سناٹا پسرا رہا۔ جبکہ تلک نگر ، کرول باغ اور سروجنی نگر جیسے تاجر اپنی دکانوں کی صفائی کرتے نظر آئے۔ وسطیٰ دہلی کے تجارتی مرکز کناٹ پلیس میں ، دکانداروں کو ایک دوسرے سے فاصلہ یقینی بنانے کے لئے اپنی دکانوں کے سامنے گول گھیرا بناتے ہوئے دیکھا گیا

کرول باغ کی مشہور غفار موبائل مارکیٹ نے غیر مساوی بنیادوں پر کام کرنا شروع کیا کئی دکاندار چیزوں کو منظم طریقے سے رکھنے میں مصروف تھے۔ حالانکہ ریہڑی پہڑی پر مرمت کا کام کرنے والے  اور ٹیمپرڈگلاس لگانے والے نظر نہیں آ ۓ۔ ویسے ، ایک بڑی تعداد میں لوگ اپنا مرمت کا کام کرانے  پہنچے تھے۔ مارکیٹ ایسوسی ایشن اور پولیس لوگوں سے ایک دوسرے سے دور رہنے کی اپیل کرتے نظر آئے۔ 
مشرقی دہلی کے مین بازار لکشمی نگر میں غیر ضروری سامان بیچنے والی دکانیں بھی کھلی رہیں۔ جنوبی دہلی کے بھوگل مارکیٹ میں جوتے، پینٹ ،برتن، جیولری، کپڑے، ہارڈویئر، کیمیکل اور ویلڈنگ کی دکانیں  بھی کھلی رہیں۔ تلک نگر مین بازار ایسوسی ایشن کے صدر سشیل کھتری نے کہا" کیونکہ  دکانیں چھپن(56) دنوں کے بعد کھلی ہیں  اس لئے دکاندار صفائی کر رہے ہیں اور چیزوں کو منظم طریقے سے رکھ رہے ہیں۔ " ہم نے پولیس سے ہمیں آج کے لیے دکان کھولنے کی اجازت دینے کی درخواست کی۔ ہم دہلی پولیس کی ہدایات کا انتظار کر رہے ہیں۔ پولیس اہلکار اعلان کرتے ہوئے اور لوگوں سے درخواست کرتے ہوئے دکھائی دینے کہ سڑکوں پر سامان نہ پھیلائیں آئی اور اس بات کو یقینی کریں کہ ان کی دکانوں کے باہر زیادہ بھیڑ بھاڑ نہ ہو۔
دکاندار بھی کورونا کے تاثرات سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے موجودہ وقت میں نئے طرح کے چیلنجزسے نمٹنے کیلئے تیار نظر آئے 
تلک نگر میں برتنوں کی دکان چلانے والے ہرمندر سنگھ نے کہا کہ احتیاط کے طور پر گراہکوں کو دکان کے اندر نہیں آنے دیا جائے گا ۔ اس نے دکان کے باہر رسی باندھی اور سینیٹائزر کی بوتل بھی رکھ ۔ نئی دہلی ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر راتل بھارگو نے کہا کہ ہم خوش ہیں کہ اب پچاس دنوں کے بعد دکانیں کھل سکتی ہیں۔ 
ہم نے تمام تاجروں سے درخواست کی ہے کہ وہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (تھرمل سکیننگ ، معاشرتی دوری اور ہر وقت نقاب پوشی) پر عمل کریں۔ ایسا نہیں کرنے پر ڈی ڈی ایم اے ایکٹ کے تحت کارروائی ہوسکتی ہے۔ ہدایت نامے کے مطابق تمام دکانیں متعینہ وقت پر بند کردی جائیں   گی ، تاکہ سبھی  لوگ سات بجے تک  محفوظ طریقے سے اپنے گھروں کو پہنچ جائیں۔



Comments


Scroll to Top