National News

بی جے پی حکومت بہار میں کسانوں کی زمین ہڑپ رہی ہے: کانگریس

بی جے پی حکومت بہار میں کسانوں کی زمین ہڑپ رہی ہے: کانگریس

نئی دہلی:کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت بہار میں بھی اپنے قریبی صنعتکار کی طرفداری کر رہی ہے اور کسانوں کی زمین لوٹ کر وہاں پاور پلانٹ لگانے کے لیے گوتم اڈانی کو دی جا رہی ہے کانگریس کے میڈیا سیل کے سربراہ پون کھیڑا نے پیر کے روز یہاں پارٹی کے صدر دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بہار کے بھاگلپور کے پیر پنتی میں کسانوں کی زمینوں کو لوٹا جا رہا ہے اور وہاں پر پاور پلانٹ لگانے کے لیے کسانوں کی زمین بہت کم قیمت پر خریدی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ کسانوں کو ڈرا دھمکا کر کم قیمت پر زمین خریدی جارہی ہے۔
مسٹر پون کھیڑا نے کہ10 لاکھ درخت والی 1050 ایکڑ زمین راشٹر سیٹھ گوتم اڈانی کو ایک روپیہ سالانہ کے حساب سے 33 سال تک پاور پلانٹ لگانے کے لیے دے دی گئی ہے۔ آج جب وزیر اعظم نریندر مودی بہار جا رہے ہیں تو وہاں کے باشندوں کو نظر بند کر دیا گیا تاکہ وہ احتجاج نہ کر سکیں۔ بہار سے روانہ ہونے سے پہلے مسٹر نریندر مودی اپنے ایک دوست اڈانی کو 1050 ایکڑ زمین دے رہے ہیں۔ یہ 2,400 میگاواٹ کا منصوبہ ہے جس کا بجٹ 21,400 کروڑ روپے ہے۔ اس کا اعلان بجٹ بھی میں کیا گیا تھا، حالانکہ اس وقت حکومت نے کہا تھا کہ وہ خود یہ پلانٹ لگائے گی، لیکن بعد میں یہ منصوبہ گوتم اڈانی کو دے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں بی جے پی کی حالت بہت خراب ہے۔ انہیں ڈر ہے کہ وہ اگلا الیکشن نہیں جیت پائے گی، اس لیے یقینی شکست کو دیکھتے ہوئے وہ انتخابات سے قبل اپنے دوست کا پاور پلانٹ لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں انتخابات سے پہلے پاور پلانٹ پروجیکٹ اور دھاراوی منصوبہ گوتم اڈانی کو دے دیے گئے تھے۔ اسی طرح جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں انتخابات سے پہلے گوتم اڈانی کو پروجیکٹ دیے گئے تھے۔ یہ بہت لمبی فہرست ہے اور جب بی جے پی کو لگتا ہے کہ وہ الیکشن ہار جائے گی تو وہ اڈانی کو پیشگی تحفہ دیتی ہے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا، "بی جے پی پہلے 'ایک پیڑ ماں کے نام' جیسی مہم چلاتی ہے اور پھر وہی زمین - جسے کسان اپنی ماں سمجھتا ہے - اس کی قیمت ایک روپیہ مقرر کرتی ہے۔ کسانوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اور پنسل سے دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا اور ان کی زمین چھین لی گئی۔ بہار کی زمین پر، بہار کے پیسوں سے تیار بجلی بہار کے لوگوں کو چھ روپے میں فروخت کی جائے گی۔ جب کہ مہاراشٹر اور اتر پردیش کے لیے یہ شرح تین سے چار روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی اپنے دوست کے لئے بہار کو اسی طرح لوٹ رہے ہیں اور یہ سب کرکے بہار کو 'بیمارو ریاست' بنا دیا گیا ہے۔ بی جے پی کی حکومت بہار سے زمین چھین رہی ہے، کوئلہ چھین رہی ہے، درخت کاٹ رہی ہے اور بجلی وہيں کے لوگوں کو 6.75 روپے میں بیچ رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیسا انصاف ہے؟
 



Comments


Scroll to Top